ایران، 23 ارکان پارلیمنٹ کورونا میں مبتلا، 54 ہزار قیدی رہا، 77 ہلاکتیں
فوٹو :فائل ٹوئٹر اپ ڈیٹ کورونا
تہران(ویب ڈیسک)کورونا وائرس سے ایران میں 77 ہلاکتوں کے بعد جیلوں سے 54 ہزار سے زائد قیدیوں کو عارضی طور پر رہا کر دیا ہے جبکہ ایران کے 23 اراکین پارلیمنٹ کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثرین میں ایران کی ایمرجینسی میڈیکل سروسز کے سربراہ پیر حسین کولیوند بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے رُکن پارلیمنٹ عبدالرضا میسری نےسرکاری ٹٰیلی وژن کے ینگ جرنلسٹ کلب کے پروگرام میں بتایا کہ پارلیمنٹ کے 23 ارکان کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اراکین پارلیمنٹ عوامی میل جول سے گریز کریں۔
عبدالرضا سے پہلے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر نے بتایا تھا کہ ایران کے 4 ارکان پارلیمنٹ کوروناوائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں اور وہ زیر علاج ہیں.
دوسری طرف ایران کے نائب وزیر صحت علی رضا رئیسی نے سرکاری ٹی وی پر کورونا وائرس سے 77 ایرانی شہریوں کی اموات اور 2336میں تشخیص کی تصدیق کی ہے۔
یاد رہے تین دن قبل تہران میں کورونا سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر محمد میر محمدی کی موت واقع ہوئی۔ میر محمدی اس وائرس سے ہلاک ہونے والے پہلے اعلیٰ سرکاری عہدے دار ہیں۔
حفاظتی انتظامات کے طور پر ایران نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اپنی جیلوں سے 54 ہزار سے زائد قیدیوں کو عارضی طور پر رہا کر دیا ہے۔
ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ قیدیوں کے ٹیسٹ کیے گئے اور جن کے ٹیسٹ نیگیٹیو تھے انہیں طویل رخصت دی گئی یعنی ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔
اس دوران ایسے قیدیوں کو رہا نہیں کیا گیا جنہیں پانچ سال سے زیادہ عرصے کی قید کی سزا سنائی گئی ہے ایران میں کورونا وائرس سے 77 افراد صرف گزشتہ دو ہفتوں میں لقمہ اجل بنے ہیں۔