ہندووٴں کے77 سالہ مذہبی پیشوا کو لڑکی سے زیادتی کے جرم میں عمر قید کی سزا
فوٹو: این پی آر
اسلام آباد(ویب ڈیسک )بھارتی وزیراعظم نریندو مودی کے اتحادی ہندووٴں کے 77 سالہ مذہبی پیشوا اسارام باپو کو کم عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سناد دی گئی۔
اس حوالے سے بھارتی میڈیا کے مطابق اسا رام باپو نے 2013 میں جودھ پور کے ایک آشرم میں 16 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
اسارام باپو کے خلاف فیصلہ سیکیورٹی وجوہات کی بناء جودھپور کی جیل میں سنایا گیا۔اسا رام باپو کو جودھپور آشرم میں لڑکی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں 2013 میں بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور سے گرفتار کیا گیا تھا۔
اسا رام باپو کی سزا کے خلاف مظاہروں کے پیش نظر بھارت کی 4 ریاستوں راجستھان، اتر پردیش، ہریانہ اور گجرات میں سیکیورٹی الرٹ کر دی گئی ہے۔
دنیا بھر میں 400 آشرم کی دیکھ بھال کرنے والے اسارام باپو کو عدالت نے ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔
اس کے علاوہ اسارام کے بیٹے نارایان سائی پر بھی سورت کی عدالت میں 2002 اور 2004 میں دو بہنوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا کیس چل رہا ہے۔
ادھر گزشتہ برس بھارت ہی میں سکھوں کے ایک مذہبی پیشوا گرو گرمیت رام رحیم سنگھ کو خواتین کے ساتھ زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر 20 برس قید کی سزا سنائی تھی۔