مہنگائی پر وزیراعظم برہم،مجھے مس گائیڈ کیا جارہا ہے، عمران خان
فوٹو : فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وفاقی کابینہ نے 3لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدی,مہنگائی ختم نہ ہونے پر وزیراعظم اپنی معاشی ٹیم پر برہم ہوگئے.
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ کے اجلاس میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور کراچی سے پی ٹی آئی کے وزراء نے آئی جی سندھ کے تبادلے کی مخالفت کی.
ان وزراء کا موقف تھا کہ اگر آئی جی بدلنا ہی ہے تو سندھ حکومت کے ساتھ ساتھ انہیں بھی اعتماد میں لیا جائے، وہ بھی اسٹیک ہولڈر ہیں، مشتاق مہر کے نام پر اتفاق نہیں کر سکتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم مہنگائی کے معاملے پر خاصے برہم دکھائی دئیے، ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کنٹرول نہیں ہورہی اور اس حوالے سے مجھے مس گائیڈ کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے معاشی ٹیم کے اسد عمر ،حماد اظہر ،حفیظ شیخ ،عبدالرزاق داؤد سمیت 5 وزراء کو یہ ٹاسک دیا کہ وہ مل کر بیٹھیں اور مجھے مطمئن کریں کہ مہنگائی کیوں بڑھی ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان دوران میٹنگ متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی اجلاس میں عدم شرکت سے متعلق پوچھا کہ کیا ابھی تک نہیں آئے؟ انہیں اب تک تو آجانا چاہیے تھا۔
کابینہ اجلاس کے دوران سپریم کورٹ میں ریلوے کیس کا تذکرہ بھی ہوا، شیخ رشید نے وزیراعظم کو بتایا کہ میرے ساتھ سپریم کورٹ میں تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا گیا ایگزیکٹو امور میں عدالتی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔
وزیر اعظم عمران خان نے شیخ رشید کو جواب دیا کہ ہمیں عدلیہ کا احترام کرنا ہے اور انہیں مطمئن کرنا ہے، پی آئی اے کے معاملات پر بھی عدالت کے تحفظات دور کرنا ہوں گے، عدالت جو پوچھے گی، بتانا ہمارا فرض ہے۔