چیف الیکشن کمشنر کیلئے سکندر سلطان پر حکومت واپوزیشن کا اتفاق
فوٹو : فائل
اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت اور اپوزیشن کا چیف الیکشن کمشنر کے لیے سکندر سلطان راجہ کے نام پر اتفاق رائے ہو گیا ہے.
چیف الیکشن کمیشن سردار رضا خان 6 دسمبر 2019کو ریٹائر ہوئے تھے اور ان کی جگہ جسٹس (ر) الطاف قریشی قائم مقام الیکشن کمشنر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی کا تیرہواں اجلاس وفاقی وزیر شیریں مزاری کی سربراہی میں ہوا جس میں چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ممبران کے ناموں پر بحث کی گئی۔
اجلاس کے دوران پارلیمانی کمیٹی نے چیف الیکشن کمشنر اور کمیشن ممبران کے ناموں پر اتفاق کرلیا ہے،
چیف الیکشن کمشنر کے لیے سکندر سلطان راجہ کے نام پر اتفاق کیا گیا جب کہ سندھ سے ممبر الیکشن کمیشن کے لیے نثار درانی جب کہ بلوچستان سے شاہ محمد جتوئی کے نام پر اتفاق ہوا ہے۔
بعد میں وفاقی وزیر شیریں مزاری نے بھی چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ممبران کے ناموں پر اتفاق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تینوں ناموں پر اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا ہے۔
شیریں مزاری نے اتفاق رائے کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نام اب وزیراعظم کو بھیجے جائیں گے، اس روایت کو آگے لے کر چلیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جو کام اتفاق رائے سے ہوجائے وہ اچھا ہوتا ہے، لچک کا مظاہرہ دونوں طرف سے کیا گیا ہے، حکومت پہلے اپنے نام پر بضد تھی لیکن پھر نام تبدیل کیے جس سے عمل آسان ہوا، سکندر سلطان محنتی اور دیانت دار ہیں، انہوں نے ہمارے ساتھ کافی عرصے کام کیا۔
انھوں نے کہا ملکی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے لیے کسی سابق بیورو کریٹ کے نام پر اتفاق کیا گیا ہے.
سندھ کے ممبر کے لیے فائنل کیے جانے والے نثار درانی حیدرآباد لاء کالج کے پرنسپل ہیں اور حیدرآباد بار ایسوسی ایشن کے صدر رہ چکے ہیں جب کہ شاہ محمد جتوئی بھی سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی کے درمیان اتفاق رائے پیدا ہونے کے بعد اب صدر مملکت نئے چیف الیکشن کمشنر کے نام کی منظوری دیں گے۔
ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ ضلع سرگودھا کے گاؤں بھیرہ میں پیدا ہوئے، والد آرمی افسر تھے، ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائی اسکول بھیرہ، میٹرک اور ایف ایس سی کیڈٹ کالج حسن ابدال سے کیا، ایم بی بی ایس کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سے کیا جب کہ ایل ایل بی کی ڈگری پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی۔
ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ نے سی ایس ایس 1987 میں کیا اور ڈی ایم جی/پی اے ایس گروپ میں شامل ہوئے۔ کیریئر کا آغاز اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد کی حیثیت سے کیا۔
اپنی ملازمت کے دوران ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب، صوبائی سیکریٹری مواصلات اینڈ ورکس پنجاب، صوبائی سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی، صوبائی سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈیویلپمنٹ پنجاب کے اہم عہدے پر فائز رہے۔
ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور چیف سیکریٹری آزاد کشمیر کی خدمات بھی انجام دے چکے ہیں جب کہ وفاقی سیکریٹری پیٹرولیم ، سیکریٹری سیفران بھی رہے۔