انڈین آرمی چیف کابیان غیر ذمہ دارانہ، دفاع پرسمجھوتہ نہیں ہو گا،کورکمانڈرز
فوٹو : ڈی جی آئی ایس پی آر
راولپنڈی(زمینی حقائق ڈاٹ کام)راولپنڈی میں کور کمانڈر کانفرنس میں ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال پر غور کیا گیامقبوضہ کشمیر اور مشرق وسطیٰ میں امریکا اور ایران کے مابین کشیدگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 228 ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔
کانفرنس میں جیو اسٹریٹجک اور سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ مشرق وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورتحال اور اس کے پاکستان پر پڑنے والے ممکنہ اثرات پر غور کیا گیا۔
کور کمانڈر کانفرنس میں کہا گیا کہ بھارتی آرمی چیف کا غیر ذمہ دارانہ بیان کو خطے کے امن و استحکام پر اثر انداز ہوسکتا ہے، جیواسٹریٹیجک، علاقائی و قومی سلامتی کے امور بھی کور کمانڈرز کےزیر غور آئے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ قومی سلامتی اور مادروطن کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،
انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان نے بھرپور کردار ادا کیا۔
کانفرنس میں ملک میں پائیدار امن کے لیے پاک فوج کی کوششیں جاری رکھنے اور علاقائی امن کے لیے تمام اقدامات کی حمایت کے عزم کا ا ظہار کیا گیا۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں ملک میں قیام امن کے لیے ریاستی اداروں اور قانون کی حکمرانی کے لیے اپنا مکمل تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
یاد رہے کہ بھارت کے 28ویں آرمی چیف تعینات ہونے والے جنرل منوج مکند ناراوین نے کہا تھا کہ ‘نئی دہلی لائن آف کنٹرول کے پار حملوں کا اختیار رکھتا ہے۔
بھارتی آرمی چیف نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے چند گھنٹوں بعد ہی کہا تھا کہ ‘اگر پاکستان دہشت گردی کی معاونت کو ختم نہیں کرتا تو دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر بھارت کو پاکستان پر حملے کا اختیار حاصل ہے.
پاکستان نے بھارت کے نئے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل منوج مکند ناراوین کا آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار ‘پیشگی حملوں’ کے ‘غیر ذمہ دارانہ بیان’ کو مسترد کردیا تھا۔