پارلیمنٹ چاہے تو آزاد کشمیر بھی ہمارا ہوسکتا ہے،بھارتی آرمی چیف کی بھڑک
فوٹو : فائل
نئی دلی(ویب ڈیسک) بھارت کے آرمی چیف جنرل منوج موکنڈ نراوانے نے کہا کہ پارلیمنٹ اگر چاہے تو آزاد کشمیر بھی ہمارا ہوسکتا ہے، حکم ملا تو فوج کارروائی کرے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف جنرل منوج موکنڈ نراوانے نے آزاد کشمیر کے حوالے سے کہا ہے کہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور پارلیمنٹ میں پہلے سے قرارداد موجود ہے.
بھارتی آرمی چیف نے کہا اگر پارلیمنٹ چاہے اور ہمیں اس قسم کا کوئی حکم ملے تو آزاد کشمیر لینے کے لیے فوج کارروائی کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہر شخص نے بہترین کام کیا چاہے وہ لائن آف کنٹرول پر تعینات ہو یا پھر عام شہری علاقوں کو کنٹرول کرنا ہو اور مجھے فوجی اہلکاروں سے کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں.
انڈین آرمی چیف نے دعویٰ کیا کہ اہلکاروں کے خلاف جو بھی شکایات درج ہوئیں ان میں کچھ بھی ثابت نہیں ہوسکا جب کہ ہمیں عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے اور ہم مقامی پولیس اور انتظامیہ کے بھی شکرگزار ہیں۔
بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ ہمیں مغربی سرحدوں سے زیادہ خطرات لاحق ہیں، سیاچن ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ یہ خطہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔
بھارتی آرمی چیف نے گفتگو میں بھارتی پارلیمنٹ کی قرارداد کا حوالہ دیا لیکن وہ یہ بات بھول گئے کہ پارلیمنٹ سے پہلے اقوام متحدہ نے کئی قراردادیں منظور کیں جن میں بھارت سمیت پوری دنیا کشمیر کو متنازعہ اور تصفیہ کلب قرار دے چکی ہے.