وزیراعظم عمران اور ترک صدر اردوان کی ملاقات، چہروں کے تاثرات
جنیوا(ویب ڈیسک) سوئٹزرلینڈ میں وزیر اعظم عمران خان اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ملاقات ہوئی ہے تاہم دونوں کے چہروں کے تاثرات سے نہیں لگتا کہ سب اچھا ہے۔
ملاقات کے حوالے سے وزیر اعظم کے میڈیا آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماﺅں کی جنیوا میں پناہ گزینوں سے متعلق پہلے عالمی فورم کے موقع پر سائیڈ لائن ملاقات ہوئی۔
وزیر اعظم عمران خان نے اعلیٰ سطح کی اسٹریٹیجک تعاون کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) کے چھٹے اجلاس کی اہمیت کو اجاگر کیا جو آئندہ سال اسلام آباد میں منعقد کیا جائے گا اور جس کے دونوں رہنما شریک صدر ہوں گے۔
ترک صدر سے ملاقات میں عمران خان نے مسئلہ جموں و کشمیر پر بھرپور حمایت اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ گروپ میں معاملے پر ترکی کے متحرک کردار کی تعریف کی ۔
عمران خان نے دنیا میں سب سے زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کے لیے ترکی کے اقدامات کی بھی سراہا اور عالمی برادری کی جانب سے پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک کی حمایت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اہم معاملات میں دونوں ممالک کی مشترکہ موقف پر اطمینان کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان پناہ گزینوں کے پہلے عالمی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بے بس اور بے وسیلہ پناہ گزین کے مسائل کا امیر ملک ادراک نہیں کرسکتے، دنیا سے ایسے حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس سے لوگ مہاجر بنتے ہیں۔
عمران خان نے نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور بھارت میں متنازع شہریت بل کی منظوری کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا جان لے کہ بھارت میں پناہ گزینوں کا ایک بڑا بحران جنم لے رہا ہے.
انھوں نے فورم کو یہ بھی بتایا کہ 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ عوام محصور ہیں، جان بوجھ کر مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔