وزیر اعظم عمران خان کی سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
فوٹو : پاکستانی سفارتخانہ
الریاض (شاہ جہاں شیرازی+ ابرار تنولی) وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ریاض میں سعودی ولی عہد،نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعودسے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ تعاون کے پہلوؤں کا جائزہ لیاگیا.
ملاقات میں وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد کو کشمیر کی تازہ صورت حال اور مسلسل کرفیو کے بدولت پاکستانی وکشمیری عوام کی تشویش و مشکلات سے پیدا ہونے والے حالات سے بھی أگاہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال، دیگرباہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات پر گفتگوکی اور علاقائی صورتحال سمیت مختلف نوع کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے سعودی قیادت سے دو طرفہ تعلقات اور خطے میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کی۔ ملاقات میں کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور خطے میں امن و استحکام کے لیے باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
ملاقات سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سعودی عرب میں پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز،سعودی وزیر خارجہ امور شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبد اللہ، وزیر مملکت، کابینہ کے ممبر اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر موسید بن محمد العیبان۔ چیف انٹلیجنس خالد الحمیدان اور پاکستان میں سعودی سفیر نواف المالکی بھی موجود تھے۔
اس سے قبل وزیر اعظم مدینہ منورہ سے سعودی عرب کے دارا لحکومت ریاض پہنچے تورائل ٹرمینل پر ریاض کے گورنر شہزادہ فیصل بن بندر بن عبدالعزیز،سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز، پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے ان کا شاندار استقبال کیا.
وزیراعظم پاکستان عمران خان سعودی عرب کے ایک روزہ سرکاری دورے پرمدینہ منورہ پہنے تھے جہاں انہوں نے وفد کے ہمراہ روضہ رسول ﷺ پر حاضری دی اورنوافل ادا کئے.
وزیر اعظم عمران احمد خان نے روضہ رسول ﷺ پر حاضری کے دوران نوافل اداکئے اور ملک کی ترقی و استحکام اور امت مسلمہ کی ترقی و سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی۔
مدینہ پہنچنے پر رائل ٹرمینل پر مدینہ کے ڈپٹی گورنر وحیب السہلی اور جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید نے عمران خان کساستقبال کیا سعودی پروٹوکول کے حکام اورپاکستان قونصلیٹ کے افسران بھی استقبال کیلئے موجود تھے۔
سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی وفد میں شامل ہیں۔اسکے بعد وہ اپنی سرکاری مصروفیات کے لئے ریاض روانہ ہونگے.