ڈپٹی کمشنر تورغر اور ٹی ایم اوکے درمیان کشیدگی ہاتھاپائی تک پہنچ گئی
فوٹو : زمینی حقائق ڈاٹ کام
چھترپلین(محمد یوسف خان)ڈپٹی کمشنر تورغر اور ٹی ایم او کنڈر حسن زئ تورغر کے درمیان جاری کشیدگی سنگین صورت اختیار کر گئی دو سرکاری افسران کے درمیان سرکاری گاڑی کے استعمال پر شروع ہونے والی چیقلش ھاتھا پائی تک جا پہنچی.
لڑائی جھگڑے کے بعد لفظی جنگ میں دونوں اطراف سے ملازمین بھی شامل ہوئے اور احتجاج کیا گیا، تورغر ڈپٹی کمشنرجاوید علی اورکزٸی کے کہنے پر لیوز فورس نے تحصیل کنڈر حسن زئی کے ٹی ایم او سمیت تمام ملازمین پر تشدد سے ٹی ایم او زخمی ہوگئے.
لیوی فورس نے ٹی ایم او کو دفتر سے گھسیٹ کر گاڑی میں ڈال کر جدبا۶ لٸے گے ٹی ایم او اپنے اسٹاف کے ہمرہ اپنے آفس کنذر میں موجود تھے کہ اچانک تورغر لیویز کے نوجوان آفس میں داخل ہوئے اور ٹی ایم او سمیت تمام ملازمین گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا اور ڈپٹی کمشنر کے سامنےپیش کر دیا.
تشدد سے ٹی ایم او مرتضے زخمی ہوئے ٹی ایم او کے اکاونٹنٹ نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے گاڑی کے پیچے لیویز اہلکار بھیجے اور بغیر قانونی لیٹر کے گاڑی مانگ رہے تھے کیونکہ گاڑی پراپرٹی ٹی ایم اے کنڈر کی ہے.
ٹی ایم اے نے کہا کہ قانونی طریقے سے گاڑی لے جائیں ویسے میں نہیں دے سکتا کیوں کہ گاڑی کی تمام تر زمہ داری میری ہے گاڑی سرکاری ہے اور سرکاری کام تمام قانونی طریقے سے کئے جاتے ہیں ٹی ایم اے کنڈر کے نمائندے نے کہا کہ لیویز فورس جوانوں نے رائفلوںسے تمام ملازمین کی مار پیٹ کی جس کا کوئی جواز نہیں.
انھوں نے کہا ہمیں غیر اخلاقی اور غیر قانونی مارا ہے جو انتہائی افسوس ناک ہے ڈپٹی کمشنر نے تورغر لیویز کے صوبیدار گل فراز کے قیادت میں لیویز کی ٹیم بھیجی تھی جس میں ڈپٹی کمشنر کے پی اے فیصل اور سینئر کلرک نثار بھی موجود تھے انہوں بغیر کسی بات کے تمام اسٹاف کو مارکر ٹی ایم او کو ساتھ لے گئے.
دوسری طرف ڈپٹی کمشنر تورغر کا کہنا ہے کہ ٹی ایم او کنڈر حسن زئ اور میرے پی اے کے درمیان سرکاری گاڑی کو واپس کرنے کی وجہ سے تو تکرار ہوئی ہے اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں مجھے صوبائی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ لوکل گورنمنٹ کی جتنی گاڑیاں استعمال ہو رہی ہیں ان کو واپس کیا جائے اور بعد میں یہ طے کیا جائے کہ گاڑیوں کی جہاں ضرورت ہو گی دی جاہیں گی.
میرے سٹاف نے ٹی ایم او سے گاڑی واپس کرنے کو کہا تو ان کے درمیان تو تکرار ہوئی میں نے اس معاملے پر انکوائری کمیٹی بنا دی ہے جس کی رپورٹ کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی.
اس معاملے پر ٹی ایم اوز سٹاف نے احتجاج کیا اور کہا کہ ٹی ایم او پر تشدد کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے جبکہ دوسری طرف کلرک ایسوسی ایشن نے بھی احتجاج کیا اور ڈپٹی کمشنر تورغر پر لگائے جانے والے الزامات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے.