نواز شریف کی منگل کو روانگی، لندن اسپتال میں انتظامات مکمل
فوٹو: فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت سے اجازت ملنے کے بعداب منگل کو علاج کیلئے لندن روانہ ہوں گے ۔
اس حوالے سے ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کا کہناہے کہ نوازشریف کو بیرون ملک لے جانے کیلئے ایئر ایمبولینس منگل کی صبح لاہور پہنچے گی، ڈاکٹرز نوازشریف کو سفر کے قابل بنانے کیلئے ادویات دے رہے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے نوازشریف کا آج صبح دوبارہ تفصیلی معائنہ کیا گیا ہے، ڈاکٹر صلاح مشورے کے بعد پلیٹ لیٹس بڑھانے کیلئے ہائی ڈوز پر مشتمل ادویات دے رہے ہیں، نوازشریف کو سفر کے قابل بنانے کیلئے محفوظ طبی حکمت عملی اختیار کی گئی ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے لندن کے ایک نجی اسپتال میں داخلے کے انتظامات کر لئے گے ہیں ، نوازشریف کے پہنچتے ہی ان کی طبی ٹیم کو بھی تیار رہنے کاکہہ دیا گیاہے۔
اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لندن میں موجود پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف کے اسی ہپستال میں داخل کروانے کے انتظامات کیے گئے ہیں جہاں وہ ماضی میں بھی زیر علاج رہ چکے ہیں۔
رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ مرکزی لندن میں پارک لین کے اپارٹمنٹس سے تقریباً دو کلو میٹر کی دوری پر ہارلے سٹریٹ میں واقع یہ وہی ہپستال ہے جہاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز بھی اپنے آخری ایام میں زیر علاج رہی تھیں۔
مسلم لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارلے سٹریٹ میں دل کے امراض کے معالجین سے بھی وقت طے ہو گیا تھا لیکن نواز شریف کی لندن آمد میں تاخیر سے ڈاکٹروں سے نئی تاریخیں لی جا رہی ہیں۔
یاد رہے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی،
حکومت کو ان کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا ۔
لاہو ر ہائی کورٹ کے جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی اور فیصلہ دیا، اس سے قبل نیب پراسیکیوٹر، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور شہبازشریف کے وکیل درخواست پر دلائل دیئے۔
سماعت کے دوران شہباز شریف کی جانب سے عدالتی حکم پر تحریری ضمانت جمع کرائی گئی جس کے جواب میں سرکاری وکیل نے بعض اعتراضات اٹھائے۔
جس پر عدالت نے خود ڈرافٹ تیار کرکے دونوں فریقین کو دیا۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے عدالتی ڈرافٹ کو تسلیم کر لیا گیا جب کہ سرکاری وکلاء نے موٴقف اختیار کیا گیا کہ مسودے میں کوئی ضمانت نہیں طلب کی گئی اس لیے انہیں عدالتی ڈرافٹ پر تحفظات ہیں۔
تاہم، عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کی غرض سے 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے حکومت کو ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا ہے۔
عدالتی حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر دیئے گئے وقت میں اگر نوازشریف کی صحت ٹھیک نہیں ہوتی تو اس میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے، سفارتخانے کا کوئی اہلکار نواز شریف سے رابطے میں ہوگا۔
کیس کا پس منظر۔
حکومت نے نواز شریف کو 4 ہفتوں کے لیے ایک بار بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دی تھی تاہم اس کے لیے ان کی جانب سے 80 لاکھ پاوٴنڈ، 2 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر، 1.5 ارب روپے جمع کرانے کی شرط رکھی گئی تھی۔
گزشتہ روز نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے حکومتی شرائط کے خلاف شہبازشریف کی جانب سے دائر درخواست کو قابل سماعت قرار دیا تھا۔