نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک، ڈاکٹرز تذبذب کا شکار

0


لاہور(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کی حالت دن بدن بگڑنے لگی ڈاکٹرز بھی چکرا گئے ، انہیں میگاکٹس لگانے پر گردے خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے جب کہ نواز شریف کی صحت تشویشناک حد خراب ہے۔

سابق وزیراعظم نواشریف گزشتہ 7 روز سے لاہور کے سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں اسپیشل میڈیکل بورڈ کی نگرانی میں ان کا علاج کیا جارہا ہے۔

نواز شریف کے علاج کیلئے بننے والے بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ نواز شریف کو مزید میگا کٹس لگانے یا نہ لگانے کا فیصلہ نہیں کرسکا، نواز شریف کو اسٹیرائیڈز دینے سے گردے متاثر ہونے لگے ہیں،۔

میگا کٹس نہ لگائیں تو پلیٹ لیٹس نہیں بڑھ سکتے اور اگر میگا کٹس لگائیں تو گردوں کو نقصان پہنچے گا لہذا ڈاکٹرز اس معاملے پر شش و پنج کا شکار ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ نواز شریف کا بلڈ یوریا بھی بڑھ گیا ہے جو نارمل رینج 50 سے بڑھ کر 63 ہوگیا ہے، میڈیکل بورڈ نواز شریف کے فیملی ڈاکٹر سے مشورہ کے بعد مزید فیصلہ کرسکے گا۔

سربراہ میڈیکل بورڈ ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی حالت تاحال ناساز ہے، ان کے پلیٹلیٹس کی تعداد غیر متوقع طور پر تیزی سے اپ ڈاوٴن ہو رہی ہے، ابھی پلیٹلیٹس کی تعداد 25 ہزار ہے تاہم ان کی طبیعت 30 ہزار تک پہنچنے کے بعد نارمل تصور ہوگی۔

ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا ہے کہ ابھی تک نواز شریف نے کسی اور اسپتال جانے کی خواہش ظاہر نہیں کی جب کہ آج ہونے والے ٹیسٹ کے نتائج سے پنجاب حکومت کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔

میڈیکل بورڈ کے مطابق گزشتہ روز نوازشریف کے پلیٹیلیٹس 45 ہزار سے کم ہوگئے تھے تاہم اب اْن کے پلیٹیلیٹس میں بہتری ہوئی اور 25 ہزار سے بڑھ گئے ہیں۔

میڈیکل بورڈ کے مطابق نوازشریف کو دل کے عارضے کی ادویات کی وجہ سے پلیٹیلیٹس میں کمی ہوئی لہٰذا انہیں ہارٹ اٹیک کے بعد دی جانیوالی دوائی بندکردی گئی تھی جس کے بعد ان کی پلیٹیلیٹس کی تعداد بڑھ جائے گی۔

نواز شریف کو دانت برش کرنے اور شیو بنانے سے منع کیا گیا تھا جس پر انہوں نے الیکٹریکل شیور سے شیو بھی بنائی، ان کی والدہ نے بھی اسپتال میں ان کی عیادت کی۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے نوازشریف کو اسپتال سے ڈسچارج کرنے سے انکار کردیا ہے اور انہیں پلیٹیلیٹس معمول پر آنے تک اسپتال میں ہی رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

اسپتال ذرائع نے مزید بتایا کہ نوازشریف کی صحت کو سنگین خطرہ ہے اس لیے انہیں اسپتال سے بھجوانے کا رسک نہیں لیا جاسکتا جبکہ ان کے باڈی اسکین کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے جسم کے متاثرہ حصوں کا پتا چل جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.