بلیک میلنگ کیلئے اکٹھے ہوگئے لیکن این آر او نہیں ملے گا، وزیراعظم
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے آزادی مارچ کا مقصد حکومت کو فیل کرنا نہیں بلکہ انہیں ڈر ہے کہ حکومت کامیاب ہورہی ہے۔
وزیراعظم بابا گرونانک یونیورسٹی کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے،،انھوں نے کہا یہ سب جو اکٹھے ہوئے ہیں یہ بلیک میلنگ کا ایک طریقہ ہے، سب کو پیغام دیتا ہوں کہ بلیک میلنگ کا کوئی بھی طریقہ اپنا لیں میں جب تک زندہ ہوں این آر او نہیں ملے گا۔
عمران خان نے کہا عدالت پوچھتی ہے نواز شریف کی گارنٹی حکومت دے سکتی ہے؟ ہم نے نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات دیں جو ہمارے بس میں تھا، میں اپنی زندگی کی ضمانت نہیں دے سکتا تو نوازشریف کی کیسے دے سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دین میں اللہ نے کہا ہے زندگی موت اس کے ہاتھ ہے، انسان کوشش کرسکتا ہے، ہم نے نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات دیں، کراچی سے ڈاکٹر لائے او شوکت خانم کے سی ای او کو خاص طور پر بھیجا، ہم صرف کوشش کرسکتے ہیں، گارنٹی انسان زندگی موت کی نہیں دے سکتا۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ہمارے نبیﷺ نے کہا کہ اگرمیری بیٹی بھی جرم کرتی ہے تو اسے سزا ملے گی، بڑی قومیں ظلم سے تباہ ہوئیں، جہاں دو نظام ہو وہ قوم کبھی بڑی قوم نہیں بن سکتی، پاکستان میں ہم ایک طبقاتی قانون لے آئے ہیں، طاقتور کے لیے الگ اور کمزور کے لیے الگ قانون ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا انسانیت کا نظام سب کو ایک طرح دیکھنے کا کہتا ہے، یہی ہماری سب سے بڑی جدوجہد تھی، مدینہ کی ریاست ایک جدوجہد کا ہی نام ہے، اس میں قانون کی بالادستی بڑا اصول تھا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اس طرح سے کبھی نظام آگے نہیں بڑھ سکتا، جہاں دو نظام ہوں، یورپ میں قانون کے سامنے سب ایک برابر ہیں، اقتدار میں آتے ہی پیش گوئی کی تھی کہ ایک وقت آئے گا جب سب کرپٹ ایک ہوجائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ پہلے تو یہی ہوتا رہا کہ چارٹرآف ڈیموکریسی سائن کرو، مک مکا کرو، چار گنا قرض ملک کا دس سالوں میں بڑھا دو،انہیں ڈر ہے کہ آہستہ آہستہ حکومت پہنچ رہی ہے، دو این آر او کی وجہ سے آج ملک کے یہ حالات ہیں اور ملک مقروض ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے ایک سال میں جتنا ٹیکس اکٹھا کیا وہ سب ان کے لیے ہوئے قرض کی قسطیں دینے میں چلاگیا، یہ تاریخی قرضہ چھوڑ کرگئے، ہم آئے تو پہلے دن سے شور مچا دیا کہ حکومت فیل ہوگئی۔
x