مالیاتی خسارے میں 35 فیصد کمی، ریونیو میں 16 فیصد اضافہ ہوا،مشیر خزانہ
اسلام آباد (زمینی حقائق ڈاٹ کام) مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے حکومت کے مشکل فیصلوں سے معیشت میں بہتری آ رہی ہے، مالیاتی خسارے میں 35 فیصد کمی جب کہ ریوینیو میں 16 فیصد اضافہ کیا گیا
اسلام آباد میں چیئرمین ایف بی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ ہر شعبے کی مدد کرے۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ رواں مالی سال تجارتی خسارہ 9 ارب ڈالر سے کم ہو کر 5 اعشاریہ 7 ارب ڈالر ہو گیا ہے جب کہ پی ایس ڈی پی میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں سال زیادہ پیسے جاری کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معشیت سے متعلق بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو گیا ہے اور گزشتہ تین ماہ میں 340 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی ہے۔
حفیظ شیخ نے کہا اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز پر آئندہ دو ہفتوں میں پالیسی آ رہی ہے، حکومت کا خیال ہے کہ برآمدی شعبے میں دیگر شعبوں کو شامل کیا جائے، جو بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں عوام کے فائدے کے لیے کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین ماہ سے ایکسچینج ریٹ مستحکم ہے اور پیٹرول کی قیمت اس لیے نہیں بڑھی کیونکہ کرنسی میں استحکام آیا ہے۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت آئی تو ملک کے معاشی حالات برے تھے اور ملک پر 30 ہزار ارب کے قرضے تھے، آئی ایم ایف، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک سے قرضے ملے، اقتصادی اصلاحات کے اچھے اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں، حکومت کے خسارے کو کم کرنے سے فائدہ عوام کو ہو گا۔
انہوں نے بتایاسویلین حکومت کے اخراجات میں 40 ارب روپے کی کمی کی، کابینہ اور وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں کمی کی گئی۔
حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں اسٹیٹ بینک کا منافع 85 ارب روپے ہے جس میں 200 ارب روپے کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
مشیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا منافع اب 70 ارب روپے ہے، ٹیلی کام کا 338 ارب روپے اضافی منافع آ سکتا ہے جب کہ ایل این جی پلانٹ کی نجکاری سے 300 ارب روپے اضافی منافع آسکتا ہے۔
انھوں نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے حوالے سے بات کرتے ہوئےبتایا کہ 27 میں سے 20 اقدامات کیے جا چکے ہیں، کوشش ہے جلد از جلد گرے لسٹ سے نکل آئیں۔
تاجروں کی جانب سے ہڑتال سے متعلق سوال پر حفیظ شیخ نے بتایا کہ تاجروں سے 20 دفعہ سے زائد مذاکرات ہو چکے ہیں اور ان کے ساتھ مذاکرات اب بھی جاری ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہا چھوٹے تاجروں کے فکس ٹیکس پر حکومت متفق ہے جب کہ شناختی کارڈ مسئلہ نہیں ہے، اس معاملے پر تاجروں کو مطمئن کر لیں گے۔