سینیٹرز کے الوداعی خطبات، ماحول جذباتی ہوگیا۔اعتزاز احسن کی دھواں دھار تقریر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ کے گیارہ مارچ سے ریٹائر ہونے والے ارکان کل آخری اجلاس میں شریک ہوں گے، الوداعی خطاب کرنے کاسلسلہ جاری، ایوان بالا میں جذباتی ماحول دیکھنے میں آیا
چیئرمین رضا ربانی نے اجلاس کی صدارت کی۔ اراکین سینیٹ میں الوداعی خطبات میں بہت سنجیدہ رہے اور تاج حیدر آبدیدہ ہو گئے۔۔۔شاہی سید،اعظم موسی’ خیل،عاجز دھامرا،ہری رام اور دیگر نے کہا کہ یہ ملک ہے تو سب ہیں۔ہم پاکستانی تھے ،پاکستانی ہیں اور رہیں گے۔
ایوان میں رہ کر ملک و قوم کی ترقی اور جمہوریت کے فروغ کے لئے کردار ادا کیا۔امید ہے کہ مستقبل میں میں آنے والے سینیٹرز پارلیمنٹ اور آئین کی ترقی کے لئے کام کریں گے۔
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن ایوان سے رخصت ہو گئے۔اپنے خطاب کے بعد اراکین نے ان سے ملاقات کی اور انہیں الوداع کیا-اعتزاز احسن نے کہا کہ مشرف نے وزارت عظمی کی پیشکش دی جسے رد کیا چار فوجی آمروں کیخلاف قلمی اور عملی جہاد کیا-
انہوں نے کہا کہ فرحت اللہ بابر کیایوان بالامیں دیے بیان کی مکمل توثیق کرتا ہوں۔جج قلم کے استعمال کی بجائے زبان کا استعمال کرکے حدود سے تجاوز کرتے ہیں۔فوج ہزار ہزار کے نوٹ بانٹ کر آئین سے تجاوز کرتی ہے۔سیاستدانوں کو بھی اپنی حدود میں رہنا چایئے۔
انھو ں نے کہاسندھ اور بلوچستان میں بیسیوں افسران گرفتار ہوئے کوئی ہڑتال نہ ہوئی کے پی میں آئی جی گرفتار ہوا۔پنجاب انوکھا ہے ایک افسر کی گرفتاری پر بغاوت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا جب ججز شاعری لکھتے ہیں تو خوف آتا ہے، فرحت اللہ بابر نے درست کہا عدلیہ کو اپنے دائرہ میں رہنا چاہیے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ فوج اس وقت بہت بڑی جنگ لڑ رہی ہے۔شمالی وزیرستان میں امن کی خاطر جانیں گئی ہیں-گھروں میں روتی ہوئی ماوٴں کو جوانوں کی لاشیں ملتی ہیں لیکن یہ جواز نہیں کہ فوج اپنی حدود سے تجاوز کرے۔