افغان طالبان کا وفد زلمے خلیل زاد سے ملاقات پر آمادہ ہو گیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک)ٹرمپ کی طرف سے مزاکرات منسوخی کے بعد امریکہ ہی کی کوششوں سے افغان طالبان امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن زلمے خلیل زاد سے پاکستان میں ملاقات پر آمادہ ہو گئے ہیں ۔
امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد گزشتہ روز پاکستان پہنچے تھے جب کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں افغان طالبان کا اعلیٰ سطح وفد بھی اسلام آباد پہنچ چکا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ طالبان رہنما زلمےخلیل زاد کی پاکستان آمد سے آگاہ اور ملاقات کے لیے تیار ہیں۔افغان طالبان کا کہنا ہے ہم مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹے بلکہ یہ امریکا ہے جو مذاکرات سے پیچھے ہٹا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ آغاز جولائی 2018 میں ہوا تھا اور پھر ستمبر 2019 تک فریقین کے درمیان مذاکرات کے 9 دور ہوئے۔
فریقین معاہدے کے قریب پہنچ چکے تھے لیکن 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک طالبان کے ساتھ مذاکرات اور کیمپ ڈیوڈ میں ہونے والی خفیہ ملاقات کی منسوخی کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا۔
طالبان کی جانب سے بھی کہا گیا کہ مذاکرات کی منسوخی کا زیادہ نقصان امریکا کو ہی ہو گا۔امریکا سے مذاکرات کی منسوخی کے بعد طالبان وفود نے پہلے روس اور پھر چین کا دورہ بھی کیا۔