کرفیو نہ اٹھا تو کشمیریوں کا غصہ آتش فشاں کی طرح پھٹ پڑے گا، بھارتی جج
لندن(نیٹ نیوز) بھارت کی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکھنڈے کاٹجو نے کہا ہے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹایا گیا تو عوامی مظاہرے پھوٹ پڑیں گے اور اگر کرفیو نہ اٹھایا گیا تو کشمیریوں کا غم و غصہ آتش فشاں کی طرح پھٹ پڑے گا۔
برطانوی جریدے ’دی ویک‘ میں شائع اپنے آرٹیکل میں مرکھنڈے کاٹجو نے لکھا کہ مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بڑے پیمانے پر گوریلا وار کا بیج بویا ہے جس کے باعث مقبوضہ کشمیر بھارت کے لیے ویتنام جنگ کے مترادف ثابت ہوگی۔
سابق جج نے مزید لکھا ہے کہ جو لوگ آج مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اپنی فتح کے شادیانے بجا رہے ہیں، وہ جلد ہی وادی سے بڑے پیمانے پر لاشیں آتی دیکھیں گے۔ با لکل ویسے ہی جیسے امریکا میں ویتنام سے امریکیوں کی لاشیں آئی تھیں۔
انھوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر کوئی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سچ بولے۔آج کے دور میں انٹرنیٹ اور موبائل ضرورت بن گئی ہے اور ہم سوچ نہیں سکتے کہ دو ماہ سے محروم کشمیریوں پر کیا بیت رہی ہوگی؟
مرکھنڈے کاٹجو نے کہا مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹایا گیا تو عوامی مظاہرے پھوٹ پڑیں گے اور اگر کرفیو نہ اٹھایا گیا تو کشمیریوں کا غم و غصہ آتش فشاں کی طرح پھٹ پڑے گا۔
انھوں نے مودی سرکار پر واضح کیا کہ مقبوضہ وادی بھارتی حکومت کے لیے ایک ایسی ہڈی بن جائے گی جو نہ اُگلی جائے گی اور نہ نگلی جائے گی، ایک فوج دوسرے ملک کی فوج کا تو مقابلہ کرسکتی ہے مگر عوام کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔
بھارتی جج نے واضح کیا کہ بی جے پی سرکار کے اقدام سے وادی کے لوگوں میں بھارت سے نفرت پہلے سے مزید بڑھ گئی ہے اور رفتہ رفتہ معاملات ان کے ہاتھ سے نکل جاہیں گے.