شاہ سلمان کی بیٹی کو10 ماہ قیداور جرمانے کی سزا
پیرس(نیٹ نیوز) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی بہن شہزادی حسہ بنت سلمان کو فرانسیسی عدالت نے10 ماہ قید کی معطل سزا سنادی، مزدور پر تشدد اور تضحیک آمیز رویے پر ان پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
اے ایف پی کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی بیٹی اور ولی عہد محمد بن سلمان کی بہن شہزادی حسہ بنت سلمان پر 2016ءمیں فرانس کے دورے کے دوران ایک پلمبر پر تشدد کے الزام میں مقدمہ زیر سماعت تھا۔
حسہ بنت سلمان نے 2016ءمیں پیرس کے سیاحی مقام فوش ایونیو پر واقع لگڑری اپارٹمنٹ میں رہائش کے دوران پلمبر اشرف عید کو اپنے واش روم کی تصاویر لینے پر گارڈز رانی سعیدی سے پٹوایا ۔
اشرف کو مارنے کی دھمکیاں بھی دیں، شہزادی نے تضحیک ا?میز رویہ اپناتے ہوئے ورکر کو پاو¿ں چومنے پر بھی مجبور کیا تھا۔
فرانسیسی عدالت نے 45 سالہ سعودی شہزادی حسہ پر ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا، وہ کبھی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، انہیں 10 ماہ قید کی معطل سزا کے ساتھ 11 ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
سرکاری وکیل نے عدالت سے 6 ماہ قید اور 5480 ڈالر جرمانے کی سزا کا مطالبہ کیا تھا تاہم کورٹ نے سعودی شہزادے کو مزید سخت سزا سنائی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اشرف نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ جب وہ واش روم میں بیسن ٹھیک کرنے پہنچا تو اس نے کچھ تصاویر لیں جو اس کے کام کا حصہ تھا تاہم شہزادی اسے تصویریں لیتے دیکھ کر طیش میں آگئیں۔
اپنے گارڈ کو بلا کر تشدد کروایا، یہ بھی کہا کہ ”اس کتے کو جان سے مار دو، اسے زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں“۔
اشرف کا کہنا ہے کہ اسے کئی گھنٹے یرغمال بنایا گیا، جس کے بعد پولیس نے 2 گھنٹوں تک شہزادی سے پوچھ گچھ کی، تاہم 3 دن بعد شہزادی حسہ بنت سلمان ملک چھوڑ کر چلی گئیں۔
فرانسیسی عدالت نے شہزادی حسہ کے باڈی گارڈ رانی سعیدی کو 8 ماہ قید کی معطل سزا سنادی جبکہ ان پر 5 ہزار یورو جرمانہ عائد کیا گیا، رانی سعیدی نے عدالت میں کارروائی کا سامنا کیا تاہم معطل سزا کے باعث اسے قید نہیں کیا جاسکے گا۔
اس عدالتی فیصلے کو علامتی سزا کہا جاسکتا ہے کیونکہ معطل سزا کا مطلب ہے قید نہیں ہو گی اس سے یہ بھی مراد لی جاسکتی ہے کہ عدالت نے شہرت کےلئے اس مقدمہ کی یک طرفہ سماعت کرکے تین سال بعد فیصلہ سنا یا۔