کشمیر پر جنگ لڑنا پڑی تو لڑیں گے ، ہار نہیں ماننی چایئے، بلاول بھٹو
فوٹو: فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر ہمیں کشمیریوں کے حق کے لئے جنگ بھی لڑنی پڑی تو لڑنے کےلئے تیار ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس میںبلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے اس کی وجہ سے ہم عید بھی خوشی سے نہیں منارہے، میں کشمیر میں اور آصف زرداری جیل میں تھے۔
انھوں نے کہا کہ پہلی بار کسی سیاسی جماعت کے سربراہ نے آزاد کشمیر میں عید کی نماز ادا کی،بلاول بھٹو نے شاہ محمود قریشی کانام لئے بغیرکہا حکومتی نمائندے کی آزاد کشمیر میں آنے سے اتحاد کی فضا قائم ہوئی۔
بلاول بھٹو نے کہاوزیر اعظم عمران خان کو کشمیر کا دورہ کرنا چاہیے تھا، کشمیری عوام 2 دن تک انتظار کرتے رہے لیکن عمران خان نہیں گئے، نالائق وزیراعظم کی وجہ سے کشمیر کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے۔
حکومت مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے لے اور قومی یکجہتی کےلیے ذمہ دارانہ کردار ادا کرے۔ حکومت کو مسئلہ کشمیر پر ہار نہیں ماننی چاہیے، ہمیں اپنی پالیسی پر دوبارہ نظرثانی کرنی چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ انتہا پسند مودی کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، ہم حقوق دیتے ہیں اور مودی حقوق چھینتا ہے، مودی نے 2 طرفہ معاہدوں کے علاوہ اپنے ملک کے آئین کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔
انھوں نے کہا ہمیں خود کو کشمیریوں کے جذبات کے ساتھ جوڑنا ہوگا، ہمیں کشمیریوں کے جذبات اور دکھ درد میں شامل ہونا ہوگا، ہمیں وہ سب کرنا ہوگا جس سے کشمیریوں کی حمایت کا اظہار ہوتا ہے۔
ہمیں کشمیریوں کیلئے سفارتی جنگ لڑنی ہوگی، ہم کشمیریوں کے لئے آخری دم تک لڑیں گے، اگر کشمیریوں کے حق کے لئے جنگ لڑنی پڑی تو اس کےلئے بھی تیار ہیں۔
کراچی میں حالیہ بارشوں کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی کی صورت حال سے متعلق 2 دن سے پروپیگنڈا ہورہا ہے، کراچی میں 2 دن میں تاریخ میں سب سے زیادہ بارش ہوئی۔
جب لاہور بارش سے ڈوبتا ہے تو کوئی انتظامیہ پر تنقید کیوں نہیں کرتا، وزیر اعلیٰ اور سندھ کابینہ نے 2 دن سڑکوں پر گزارے، انتظامیہ نے اپنی عید قربان کردی، جس پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ مسئلہ کشمیر کے معاملے میں قومی یکجہتی کو ختم کرے، حکومت نہیں چاہتی قومی سطح پر دنیا کو ایک پیغام جائے، حکومت ایسے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے جس نے نا اتفاقی ہو رہی ہے۔
سینیٹ میں سیاسی جماعتوں کو لڑوانے کے لیے پروپیگنڈا کیا گیا، آصف زرداری کو عید کی نماز تک پڑنے نہیں دی گئی ، فریال تالپور کو آدھی رات کو اسپتال سے جیل منتقل کیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایسے کام کرکے ہمیں توڑ سکتے ہیں، یہ ظلم ہم 3 نسلوں سے دیکھ رہے ہیں، ہم ظلم برداشت کرتے رہیں گے لیکن جدوجہد نہیں چھوڑیں گے۔
انھوں نے کہا ہم بھی ایسے اقدامات سے ہم زیادہ طاقت ور ہوں گے اور آپ بے نقاب، حکومتی اقدامات کے خلاف قانونی راستہ اختیار کرنے کا سوچ رہے ہیں، حکومت کا قانونی طریقے سے احتساب کریں گے۔