پاکستان کی جیلوں میں808خواتین پھانسی کی منتظر
اسلام آباد(ویب ڈیسک)ملک بھرکی 27 جیلوں میں پھانسی کی منتظر 808 خواتین زندہ درگور ہو کر رہ گئی ہیں۔ کئی سالوں سے سزائے موت کے کیسز مختلف عدالتوں میں التوا کا شکار ہیں اور متعدد قیدی خواتین مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکی ہیں۔
دنیا نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق 253 کی رحم کی اپیلیں صدر کے پاس موجود، 28 کے ڈیتھ وارنٹ کسی بھی وقت جاری ہو سکتے، 57 کی اپیلیں سپریم کورٹ میں ہیں۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیاہے کہ 808 سزائے موت کی خواتین قیدیوں میں سے انڈر ٹرائل 527 کے کیسز کا فیصلہ نہیں ہو سکا جبکہ 253 کو سزائے موت کا حکم دیا جا چکا ہے۔
سنٹرل جیل کوٹ لکھپت میں انڈر ٹرائل سزائے موت کی 98 میں سے 26 خواتین کے کیس سپریم کورٹ میں چل رہے ہیں جبکہ 2 کو پھانسی کا حکم دیا جا چکا ہے۔ سنٹرل جیل گوجرانوالہ میں انڈر ٹرائل 36 میں سے 28 خواتین کو سزائے موت کا حکم دیا جا چکا ہے مگر ان کی رحم کی اپیلیں صدر کے پاس ہیں۔
ڈسٹرکٹ جیل قصور میں 11 سزائے موت کی قیدی خواتین کے کیس زیرِ سماعت ہیں۔ ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں 37 خواتین ہیں جن میں سے 3 کو سزائے موت کا حکم سنایا جا چکا ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں 19 خواتین قید ہیں جن میں سے 11 کو سزائے موت کا حکم سنایا جا چکا ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل حافظ آباد میں 15 خواتین قید ہیں جن میں سے 2 کو سزائے موت کا حکم سنایا جا چکا ہے۔
ڈسٹرکٹ جیل نارووال میں 4 خواتین قید ہیں جن میں سے 2 کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل اوکاڑہ میں 15 قید ہیں جن میں سے ایک کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن میں 16 خواتین قید ہیں جن میں سے 4 کو سزائے موت کا حکم سنایا جا چکا ہے۔
سنٹرل جیل راولپنڈی میں 62 خواتین قید ہیں اور 54 کو سزائے موت کا حکم سنایا جا چکا ہے۔ 10 کیسز کے فیصلے صدر کے پاس اور 12 کے سپریم کورٹ میں ہیں۔ ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں 6 خواتین قیدی ہیں جن میں سے 5 کو سزائے موت کا حکم سنایا جا چکا ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں 19 خواتین قید ہیں جن میں سے 2 کو سزائے موت کا حکم سنایا جا چکا ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل جہلم میں 6 قیدی ہیں جن میں سے 3 کی رحم کی اپیلیں صدر کے پاس ہیں۔
سنٹرل جیل میانوالی میں 14 خواتین قید ہیں جن میں سے ایک کو پھانسی کا حکم سنایا جا چکا ہے جبکہ ایک نے رحم کی اپیل کررکھی ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں 36 انڈر ٹرائل جبکہ 45 کو پھانسی کا حکم، 4 کی اپیلیں صدر کے پاس جبکہ 6 کی سپریم کورٹ میں ہیں۔ ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میں 13 خواتین کے کیس چل رہے ہیں جن میں سے 1 کو پھانسی، 2 کی رحم کی اپیلیں صدر کے پاس ہیں اور ایک کی اپیل سپریم کورٹ میں ہے۔
ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں 16 قیدی خواتین میں سے 4 کو سزائے موت کا حکم سنایا جا چکا ہے جبکہ ایک کی رحم کی اپیل سپریم کورٹ اور ایک کی صدر کے پاس ہے۔ڈسٹرک جیل شاہ پور میں 13 قیدی خواتین کے کیس چل رہے ہیں اور 3 کو سزائے موت کا حکم سنایا جا چکا ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 10 خواتین کے سزائے موت کے کیس چل رہے ہیں جن میں سےکوسزائےموت کا حکم سنایا جا چکا ہے
سنٹرل جیل بہاولپور میں 13 قیدی خواتین کے کیس چل رہے ہیں۔ سنٹرل جیل ڈی جی خان میں 7 کے کیس چل رہے ہیں جبکہ ایک کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ جیل رحیم یار خان میں 5 کیس چل رہے ہیں جن میں سے ایک کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے۔ راجن پور جیل میں 1 کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے۔
وہاڑی جیل میں 10 کے کیس چل رہے ہیں، 3 کی اپیلیں صدر کے پاس ہیں۔ ملتان جیل میں 36 کے کیس چل رہے ہیں اور 49 کو پھانسی کا حکم دیا جا چکا ہے، 12 کی اپیلیں صدر کے پاس جبکہ 4 کی سپریم کورٹ میں ہیں۔
مجموعی طور پر 527 خواتین قیدیوں کے کیس چل رہے ہیں۔ 253 کی اپیل سزائے موت صدر کے پاس موجود ہے۔ 28 کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔ 57 کی اپیل برائے رحم سپریم کورٹ میں ہے۔ آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے دنیا کو بتایا کہ بعض کیس بہت پرانے ہیں، ہم نے عدالتوں کے حکم پر عملدرآمد کروانا ہوتا ہے، اگر کسی کے وارنٹ آئے تو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔