چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ،ڈپٹی سلیم مانڈوی والا کے خلاف عدم اعتمادکی تحاریک ناکام
اسلام آباد(زمینی حقائق )چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تحریکیں ناکام ہو گئیں۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کی قرارداد پر رائے شماری ہوئی۔
پریزائیڈنگ افسر بیرسٹر سیف نے ووٹوں کی گنتی کے بعد اعلان کیا کہ آئین کے مطابق قرارداد کے حق میں 50 ووٹ پڑے ہیں۔
مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے کی وجہ سے یہ قرارداد متعلقہ ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے کی وجہ سے مسترد کی جاتی ہےتحریک کی مخالفت میں 57 ووٹ پڑے۔
اس سےقبل سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجا ظفر الحق نے چیئرمین صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی۔
جس کی تصدیق کے لیے ووٹنگ کرائی گئی اور 64 اراکین نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر راجا ظفر الحق کی قرارداد کی حمایت کی۔
اراکین کی جانب سے قراداد کی حمایت کے بعد پریزائیڈنگ افسر نے اراکین کو تحریک عدم اعتماد کے لیے ووٹنگ کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔
اپوزیشن کی جانب سے مسلم لیگ ن کے سینیٹر جاوید عباسی اور حکومت کی جانب سے نعمان وزیر کو پولنگ ایجنٹ مقرر کیا گیا ہے۔
سینیٹر حافظ عبدالکریم نے چیئرمین صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے پہلا ووٹ کاسٹ کیا اور 104 سینیٹرز میں سے 100 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیے۔
جماعت اسلامی کے دو اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جب کہ ن لیگ کے چوہدری تنویر نے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ان کے خلاف صر ف 32 ووٹ پڑے۔ جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔