مودی نے ٹرمپ کو کشمیر پر ثالثی کا نہیں کہا، ترجمان بھارتی وزارت خارجہ
فوٹو: فائل
اسلام آباد (نیٹ نیوز) امریکی صدر کی ثالثی اور مودی کی خواہش پر بھارت کا ابتداہی بیان سامنے آیا ہے، بھارت کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کبھی امریکی صدر کو مسئلہ کشمیر پر ثالث بننے کی درخواست نہیں کی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘ہم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پریس سے بات چیت سنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت چاہیں تو وہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئے تیار ہیں تاہم ایسی کوئی درخواست بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے امریکی صدر کو نہیں کی گئی’۔
بھارتی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت کا مستقل مؤقف رہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات دونوں ملک باہمی طور پر طے کریں گے۔
ساتھ یہ روایتی ہٹ دھرمی دکھاتے ہو ہے یہ بھی کہا ہے کہ کسی بھی کسم کی بات چیت پاکستان کی جانب سے سرحد پار دہشتگردی کے خاتمے سے مشروط ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ شملہ معاہدہ اور لاہور اعلامیے کی رو سے پاکستان اور بھارت تمام تر مسائل باہمی طور پر ہی حل کریں گے۔
دوسری طرف بھارت کے سابق وزیر ششی تھرور نے کہا ہے کہ ٹرمپ کو بالکل بھی نہیں معلوم کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں، ان سے مودی نے ملاقات کے وقت جو کچھ کہا تھا یا تو وہ ٹرمپ نے سمجھا ہی نہیں یا ٹرمپ کو بریفنگ نہیں دی گئی۔
ششی تھرور نے کہا کہ ٹرمپ کو نہیں معلوم کہ کشمیر پر کسی تیسرے ملک کی جانب سے ثالثی سے متعلق بھارت کا مؤقف کیا ہے۔
یاد رہے کہ بطور وزیراعظم اپنے پہلے دورہ امریکا میں وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی۔
یہ بات بھی ریکارڈ پر موجود ہے بھارت مسلہ کشمیر کو خود اقوام متحدہ میں لے کر گیا تھا اور ایک عرصہ تک استصواب راہے کے وعدے پر قاہم رہا ہے۔