کلبھوشن کیس، عالمی عدالت نے بریت کی بھارتی درخواست مسترد کر دی
دی ہیگ(نیٹ نیوز) عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی۔
عالمی عدالت انصاف کے صدر جج عبدالقوی احمد یوسف دی ہیگ کے پیس پیلس میں کلبھوشن کیس کا فیصلہ سنایا۔
جج نے کہا کہ پاکستان کلبھوشن جادھو کو قونصلر رسائی دے ، پاکستان کا مؤقف ہے کہ کلبھوشن کیس میں ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا، پاکستان کا مؤقف ہے کہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہیں دی جا سکتی۔
عالمی عدالت انصاف کے فیصلے میں کہا گیا کہ ویانا کنونشن جاسوسی کے الزام میں قید افراد کو قونصلر رسائی سے محروم نہیں کرتا۔ دائرہ اختیارِ سماعت کے حوالے سے پاکستان کی درخواست مسترد کی گہی۔
فیصلہ سننے کے لیے پاکستان کی ٹیم اٹارنی جنرل کی قیادت میں دی ہیگ پہنچی تھی جو عالمی عدالت انصاف میں موجود ہے۔
یاد رہے بھارت نے نیوی کمانڈر کلبھوشن جادھو کی بریت کی درخواست دائر کررکھی تھی جسے اب عالمی عدالت انصاف نے مسترد کردیا ہے۔
کلبھوشن کیس کی آخری سماعت 18 سے 21 فروری تک ہوئی تھی جس میں بھارت اور پاکستان کے وفود نے شرکت کی تھی۔
بھارتی وفد کی سربراہی جوائنٹ سیکرٹری دیپک متل نے کی تھی جب کہ پاکستانی وفد کی سربراہی اٹارنی جنرل انور منصور خان کر رہے تھے۔
عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن جادھو سے متعلق کیس کا فیصلہ 21 فروری کو محفوظ کیا تھا۔
واضح رہے کہ کلبھوشن جادھو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا، اس پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس نے تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کیا تھا۔