اسرائیلی آنسو گیس کے شیل ، فلسطینی خاتون نے گملے بنالئے
فلسطین(نیٹ نیوز) ایک فلسطینی خاتون نے اسرائیلی ٹیئر گیس سے بھرے شیل اکٹھے کرکے ان میں خوشبودار پھول لگاکر امن کا پیغام دیا ہے۔
اسرائیلی جارحیت کے خوف اور دہشت کے اس میدان میں فلسطینی خاتون امن کے بیج بو رہی ہیں وہ بھی اسرائیل کے جانب سے ظلم کا پیغام دینے والے آنسو گیس کے اسعتمال شدہ گرینیڈ میں۔
یہ خاتون فلسطین کے علاقے رملہ کے قریب ایک چھوٹے سے گاوٴں بلین کی رہائشی ہیں جو اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے مقامی فلسطینیوں پر پھینکے جانے والے آنسو گیس گرینیڈز کے خالی خول جمع کرتی ہیں اور ان خولوں میں وہ خوش نما پھولوں کے پودے اگاتی ہیں۔
ان ہی شیلز سے انہوں نے پورا ایک باغ بنا رکھا ہے۔ یہ باغ اس علاقے میں ہے جس پر فلسطینیوں نے اپنے ملکیت کے دعوے کو 2 سال قبل کورٹ میں دائر کیا تھا۔یہ علاقہ اسرائیلی متنازع دیوار کی تعمیر کے راستے میں آتا ہے۔
فلسطینی خاتون کے اس منفرد باغ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں۔ گرینیڈ میں پنپتے ہوئے نازک پودے امن کی خواہش کی ترجمان اور عالمی برادری کے لیے واضع پیغام ہیں۔
اسرائیل نے مغربی اردن کے کنارے اپنی سرحد سے کافی باہر، مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اپنے شہریوں کی سلامتی کے نام پر 2002ء میں خار دار باڑھ لگانے کے ساتھ ساتھ ایک سرحدی دیوار کی تعمیربھی شروع کر دی تھی۔