مذہب کے لبادے میں ملک کے وزیراعظم سے بڑے بڑے فیصلے کرائے گئے،عون چوہدری
فائل:فوٹو
راولپنڈی :استحکام پاکستان پارٹی کے رہنماء عون چوہدری کا بانی پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا ہے کہ مذہب کے لبادے میں ملک کے وزیرِ اعظم سے بڑے بڑے فیصلے کرائے گئے، ملک کے ساتھ ایسا مذاق کیا گیا، خوابوں پر ملک کے فیصلے ہوتے تھے۔خود کو پارٹی کا لیڈر کہلاتے ہیں اور اپنی زندگی کے فیصلے جھوٹ پر کرتے ہیں، جھوٹ پر مبنی نکاح پر خود کو اتنا بڑا لیڈر سمجھتے ہیں۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں ہماری جرح مکمل ہوئی، میں بطور گواہ تھا۔
عون چوہدری نے کہا کہ جج کے سامنے جو میں نے بیان دیا اس پر کل جرح ہوئی، یہ عدت کا کیس تھا، میں اس نکاح کا گواہ تھا، یہ ثابت ہوا کہ عدت پوری نہیں ہوئی تھی، جج کے سامنے مفتی سعید نے اقرار کیا کہ ان کے علم میں عدت کا معاملہ نہیں لایا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو درس دیتے ہیں، نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا، بچوں کو کیا سبق مل رہا ہے؟ جن محترمہ سے نکاح ہوا وہ خود مذہب کا لبادہ اوڑھے بیٹھی ہیں۔
عون چوہدری کا کہنا ہے کہ مذہب کے لبادے میں ملک کے وزیرِ اعظم سے بڑے بڑے فیصلے کرائے گئے، ملک کے ساتھ ایسا مذاق کیا گیا، خوابوں پر ملک کے فیصلے ہوتے تھے۔ خواب کے پیچھے درحقیقت فراڈیوں کا جوڑا فرح گوگی اور جمیل گجر تھے، خواب کی تعبیر یہ ہوتی تھی کہ کسی کو وزیر لگا دیں، بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہو جائیں۔یہ تھا پاکستان کے ساتھ گھناؤنا مذاق جو ہم بھگت رہے ہیں، ملک بھگت رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرمناک بات ہے کہ ایسے کیس پر بلایا گیا جو آج سچ ثابت ہوا، ان کے پاس کوئی صفائی نہیں، ہمارے مذہب میں بھی اس کی اجازت نہیں، عوام کو یہ بتا دوں کہ خدارا ایسے لوگ ہمارے بچوں کو گمراہ کرتے ہیں، اپنی زندگی میں ایسے عمل کرتے ہیں جنہیں سوچ کر شرم آتی ہے، جنہیں بیان کرنا بھی باعثِ شرم ہے۔
عون چوہدری نے کہا کہ عدالت نے بلایا تھا، وہاں جو کہا سچ کہا، نکاح عدت کے دوران ہوا، جج صاحب نے میرا بیان سنا، فیصلہ جج صاحب نے کرنا ہے، جو دوسروں کو ساری زندگی چور چور کہتے رہے، انہیں توشہ خانہ کیس میں چور ثابت کر دیا گیا، آپ نے وزیرِ اعظم ہوتے ہوئے توشہ خانے میں چوری کی، آپ کی بیگم نے توشہ خانے کے قیمتی تحائف بیچے۔
ان کا کہنا ہے کہ آپ اسٹیٹ کے ہیڈ تھے، آپ کو جو تحائف ملتے وہ فرنٹ مین کے ذریعے نہیں بیچتے، آپ تحائف کی چھوٹی قیمت ادا کر کے فرنٹ مین کے ذریعے پیسے کماتے رہے، شرم کی بات ہے کہ ہمارے سابق وزیرِ اعظم پر توشہ خانہ کیس میں چوری ثابت ہوئی اور سزا ہوئی۔
رہنما آئی پی پی نے کہا کہ آپ پر سائفر میں بھی ثابت ہو گیا کہ آپ نے ملک سے مذاق کیا، اس میں بھی سزا بھگت رہے ہیں، آپ نے ملک کے ساتھ وہ کیا ہے کہ دشمن بھی ہمارے ساتھ نہ کرے، ہماری نوجوان نسل کو آپ نے اکسایا ہے، آج نوجوان نسل کو سمجھانا پڑتا ہے کہ اسٹیٹ کے ساتھ نہیں لڑتے، نوجوانوں کو سمجھانا پڑتا ہے کہ یہ ملک ہے تو ہم ہیں، پاکستان ہے تو ہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ذات کے لیے لوگوں کے بچوں کو سڑکوں پر نہ لائیں، اپنی ذات کو بچانے کے لیے کسی ماں کے بچوں کی قربانی نہ دی جائے، اپنی ذات کے لیے لوگوں کو ملک کے اداروں کے خلاف بغاوت پر نہ اکسائیں، یہ ہیں ہماری روایات، یہ ہے لیڈر شپ، اس لیے لوگوں کو لیڈر بناتے ہیں، کیا اس لیے جدوجہد کی تھی، ایسے پاکستان کے لیے، ایسے لیڈروں کو لانے کے لیے جدوجہد کی تھی؟
عون چوہدری کا کہنا ہے کہ آج تکلیف دہ لمحہ ہے کہ میں یہ بات کر رہا ہوں، میں نے ایک کاز کے لیے کام کیا تھا، ایسی جماعت کے لیے کام کیا تھا، ایسے چیئرمین اور لیڈر کے لیے کام کیا تھا کہ ملک میں بہتری آئے گی، اس لیے کام نہیں کیا تھا کہ خوابوں پر فیصلے ہوں، فراڈ کر کے نکاح کر لیں، کسی کا گھر تباہ کر دیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ آج مانیکا صاحب بھی بیٹھے تھے، دکھ بھری داستان سنا رہے تھے، مانیکا صاحب کا دکھ سن کر دکھ ہو رہا تھا کہ ان کا گھر ٹوٹ گیا، تباہ ہو گیا،مانیکا صاحب کے بچوں کی باتیں سامنے آئیں، وہ تکلیف دہ ہیں، شرم ناک ہیں، ہم لوگوں کو کیا بتائیں گے کہ جماعت کے لیڈر ایسے ہوتے ہیں جو کسی کا گھر توڑتے ہیں، کیا لیڈر ایسے ہوتے ہیں جو کسی کے بچوں کی زندگی تباہ کرتے ہیں۔
عون چوہدری نے اپیل کی کہ اپنے بچوں کو ایسے لوگوں سے دور کریں جو ملک میں انارکی کی فضا پیدا کرتے ہیں، پاکستان آگے جائے گا، اداروں کو لڑانے کی کوشش کرنے والے منہ کی کھائیں گے اور عبرت کا نشانہ بنیں گے۔
Comments are closed.