ایرانی حملے کی مذمت،جیل میں3بارقرآن پاک ختم،سیرت النبی کا مطالعہ کیا، عمران خان

51 / 100

فوٹو:فائل

راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی ایرانی حملے کی مذمت،جیل میں3بارقرآن پاک ختم،سیرت النبی کا مطالعہ کیا، عمران خان کی راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت.

سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ایران نے جو کیا اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ بھی دیکھنا ہے کہ معاملات یہاں تک کیسے پہنچے،یہ بڑی خطرناک صورتحال ہے،یہ کونسی عقل ہے،کوئی ملک کو اس پوزیشن میں ڈالتا ہے.

انھوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی بطور وزیر خارجہ افغانستان گئے تو انہوں نے مکمل تعاون کا یقین دلایا، بلاول جب وزیر خارجہ تھے تو ایک مرتبہ بھی افغانستان نہیں گئے،دہشتگردی افغانستان کے تعاون کے بغیر ختم نہیں ہو سکتی،اج افغانستان بارڈر بند کرنے کا سوچ رہا ہے.

میں بطور وزیراعظم خود بھی ایران گیا تھا اور سپریم لیڈر سے بھی ملا تھا، جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ تعلقات خراب ہوں وہ آج خوش ہیں، کیا ایران کے ساتھ تعلقات خراب کرنا ہمارے مفاد میں ہے.

انھوں نے کہا کہ بے جے پی کی پاکستان بارے پالیسی بھی اچھی نہیں ہے،بڑھاوا دینے کے بجائے صورتحال کو ڈیفیوز ہونا چاہیے،الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا بیڑہ غرق ہو رہا ہے،اکتوبر میں انتخابات ہو جاتے تو استحکام ا چکا ہوتا.

عمران خان نے کہا پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے انتخابات کو ملتوی کیا گیا، نگران وزیراعظم کو کوئی سنجیدہ نہیں لے گا، نیوٹرل بھائی جان بھول گئے کہ ٹائم کسی کا انتظار نہیں کرتا،یہ 2002والی پلے بک نہیں ہے.

پاکستان کی صورتحال 1970 کی ہے جب صرف پارٹی ٹکٹ جیتا تھا، جو ظلم کیا جا رہا ہے یہ ہماری انتخابی مہم ہے، امیدواروں کے پوسٹرز پر قیدی نمبر 804 لکھا جائے گا، عمران خان نے کہا جو لوٹوں کے ساتھ ہو چکا ہے کوئی اپنی جگہ سے ہلے گا نہیں.

عمران خان نے کہا ظلم کے باوجود پارٹی اس لیے نہیں ٹوٹی کیونکہ ہمارا ووٹ بینک ہے، وکلا نے زبردست کام کیا چاہتا ہوں انہیں ٹکٹ ملیں، مجھے ٹکٹس پر ان پٹ کم ملی اسی لئے عمر ایوب اور شبلی فراز کو ٹکٹ فائنل کرنے کا کہا ہے.

انھوں نے کہا جیل میں صرف پی ٹی وی کی سہولت ہے جس پر پروپگنڈا ہوتا ہے، ٹی وی پر سپورٹس دیکھ لیتا تھا ورلڈ کپ کے بعد سپورٹس بھی دیکھنا چھوڑ دیا، صبح ایک ڈیڑھ گھنٹہ ورزش کرتا ہوں جس کے بعد عدالت آجاتا ہوں.

عمران خان نے کہا جیل میں رہتے ہوئے تین مرتبہ قران پاک کو پڑھا ہے، قران کو پڑھ رہا ہوں اور ساتھ نوٹس بھی لے رہا ہوں، ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے مجھے جیل میں ڈالا، جیل میں نہ ہوتا تو کتابیں پڑھنے کا موقع نہ ملتا.

قائد پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا عبادت بھی تنہائی میں ہوتی ہے نظربندی نے فائدہ دیا، قانون کے مطابق گیم نہیں چل رہی،جیل میں آدمی کو سوچنے اور پڑھنے کا موقع ملتا ہے، جیل میں رہتے ہوئے سیرت النبی کو بھی پڑھا ہے.

عمران خان نے کہا کہ جب انسان خواہشوں پر قابو پا لیتا ہے تو کوئی مشکل نہیں ہوتی، جس نے کرپشن نہ کرنی ہو اسے اپنے امپائر نہیں کھلانے ہوتے، سپریم کورٹ پر حملہ نواز شریف نے کیا تھا یہ ایماندار جج کو ٹکنے نہیں دیں گے.

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا نواز شریف کرکٹ میں بھی اپنے ایمپائرز کے بغیر نہیں کھیلتا تھا، میرا کوئی جج نہیں ہے، جسٹس اعجاز الحسن کوالٹی جج تھے ان کے استعفیٰ پر افسوس ہے.

Comments are closed.