فیض آباد دھرنا کیس ، اٹارنی جنرل نے عملدرآمد رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی

45 / 100

فائل:فوٹو
فیض آباد دھرنا کیس سے متعلق اٹارنی جنرل نے عملدرآمد رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی، وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنے کے ذمہ داران کے تعین کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیض آباد دھرنا کیس کے 6 فروری 2019 کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکرٹری دفاع، ڈائریکٹر آئی ایس آئی شامل ہیں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی طے شدہ ٹی او آرز کے تحت انکوائری کرے گی۔ کمیٹی کو ذمہ داران کے تعین کا ٹاسک دیا گیا ہے کمیٹی تمام دستاویزات،ریکارڈ اور شواہد کا جائزہ لے گی متعلقہ گواہان کے بیانات ریکارڈ کرے گی۔کمیٹی متعلقہ قوانین کی روشنی میں معاملہ سمیت مینجمنٹ کے کردار اور ہدایات کا بھی جائزہ لے گی کمیٹی اپنی تجاویز کے ساتھ رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔

وفاقی حکومت کے جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ تین رکنی کمیٹی مواد کو قوانین، ضابطوں اور پالیسز کے تناظر میں پرکھے گی،کمیٹی تعین کرے گی کس کا کیا کردار تھا،اور ہدایات کس کی تھیں، ٹی او آرز کے تحت کمیٹی کا پہلا اجلاس 26 اکتوبر کو ہوا،کمیٹی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ یکم دسمبر کو وزارت دفاع کو دے گی،رپورٹ کی تیاری کیلئے مزید وقت درکار ہے۔

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کی تکمیل کی رپورٹ جمع کرانے کی اجازت دی جائے۔

Comments are closed.