سائفر کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا دو سے تین روز میں کیس کا فیصلہ دینے کا عندیہ

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: سائفر کیس کے جیل ٹرائل اور جج تعیناتی کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے دو سے تین روز میں کیس کا فیصلہ دینے کا عندیہ دے دیا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ میں جلدی کر دیتا ہوں پیر کو تو نہیں لیکن دو تین دن میں فیصلہ کر دوں گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی جلد فیصلہ سنانے کی متفرق درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شیر افضل مروت پیش ہوئے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ سائفر کیس کا جیل ٹرائل شروع ہوگیا ہے لیکن ہماری درخواست پر ابھی فیصلہ نہیں آیا، پیر کو پھر جیل سماعت کے لیے سائفر کیس مقرر ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ میں جلدی کر دیتا ہوں پیر کو تو نہیں لیکن دو تین دن میں فیصلہ کر دوں گا، ایک بات اور بتایے گا پریس میں آیا ہے کہ اڈیالہ جیل منتقلی پر آپ کو اعتراض ہے؟ حالانکہ آپ کی اپنی پٹیشن اٹک سے اڈیالہ منتقلی تھی وہ منظور ہوئی ہے۔

شیر افضل مروت سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ پھر یہ پریس میں آپ کی طرف سے اتنی بحث کیوں چل رہی ہے ؟ وکیل نے بتایا کہ ہماری طرف سے آفیشلی تو ایسا کوئی بیان نہیں دیا گیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ میں حیران تھا آپ کی اپنی پٹیشن منظور ہوئی پھر یہ کیوں کہہ رہے ہیں۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ ہمیں یہ تھا کہ اڈیالہ جیل میں بی کلاس دیں گے لیکن نہیں دی گئی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بیٹر کلاس ہوگی کھوسہ صاحب کی کل پٹیشن تھی اس پر نوٹس کر دیے ہیں۔

خیال رہے کہ جیل ٹرائل اور جج تعیناتی کے خلاف درخواست پر فیصلہ پہلے سے محفوظ ہے۔

Comments are closed.