پشاور اور کراچی کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

50 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:پشاور اور کراچی کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق، وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ وائرس کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں، والدین اپنے بچوں کی پولیو ویکسنیشن اور حفاظتی ٹیکوں کا کورس ضرور مکمل کروائیں۔

پاکستان کے شہر پشاور اور کراچی سے اگست میں لیے گئے چار ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

قومی ادارہ صحت میں قائم پاکستان پولیو لیبارٹری کے مطابق پشاور میں شاہین مسلم ٹاوٴن کے مقام سے 17 اگست کو لیے گئے سیوریج کے پانی کے نمونے، نرے خوڑ میں دو مقام سے 22 اگست کو لیے گئے دو نمونوں اور کراچی کیماڑی میں محمد خان کالونی سے 17 اگست کو لیے گئے ماحولیاتی نمونے میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

لیب کے مطابق سب نمونوں میں پایا جانے والا وائرس جینیاتی طور پر افغانستان میں پائے جانے والے وائرس سے جڑا ہے۔ وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے متعدد ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا پایا جانا نہایت تشویش ناک ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے بچوں کو اس بیماری سے مسلسل خطرہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ وائرس کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں۔ وہ لوگوں کے ساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہیں اور بچوں کو بیمار کرتے ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ تمام مثبت ماحولیاتی نمونوں کی تحقیقات کی جائیں گی تاکہ متاثرہ آبادیوں کا پتہ لگایا جا سکے اور ان کی قوت مدافعت مضبوط کرنے کے لیے فوری اقدامات لیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان مل کر اس وائرس کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں اور والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو متعدد بار پولیو کے قطرے پلوائیں اور ان کے حفاظتی ٹیکوں کا کورس بھی مکمل کروائیں تاکہ وہ بیماریوں سے بچ سکیں۔

Comments are closed.