بجلی کےبل تودینا ہوں گے،آئی ایم ایف معاہدے پر عمل کریں گے، نگران وزیراعظم

50 / 100

فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے واضح کیا ہے بجلی کےبل تودینا ہوں گے،آئی ایم ایف معاہدے پر عمل کریں گے، نگران وزیراعظم نے کہا کہ 48 گھنٹوں میں بجلی کے بِلوں پر ریلیف کا اعلان کردیں گے۔

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سیئنر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان میں کوئی بحران نہیں، مشکل حالات ہیں، بجلی کے بلوں کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، بلوں سے متعلق لاء اینڈ آرڈر کی صورتِ حال ہے مگر اتنی بھی نہیں۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی ضرور ہے مگر اتنی نہیں کہ پہیہ جام ہڑتال ہو، چیزوں کو سبسڈائز کرنا مسئلے کا حل نہيں، مسئلے کو ٹال دینا ہے، مرض کے علاج کے لیے درست تشخیص ضروری ہوتی ہے۔

انوارالحق کاکڑ نےکہا کہ انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ معاہدے پر عمل کریں گے، آئی پی پیز، لائن لاسز اور چوری کی وجہ سے بجلی مہنگی ہے، حکومت نے زیادہ تر وقت بجلی کی قیمتوں کےحوالے سے لگایا، تمام اداروں سے پوچھا کہ کتنی بجلی مفت استعمال کرتے ہیں؟

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ عوامی رائے کے ساتھ ماہرانہ تجاویز پر بھی غور کرنا ہوگا، یہ تاثر نہيں جانا چاہیے کہ نگراں حکومت کا مقصد سخت اقدامات کرنا ہے، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے سختی سےنمٹا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج میں کوئی فری بجلی استعمال نہیں کر رہا، دفاعی بجٹ سے دے رہے ہیں، واپڈا میں گريڈ 16 تک کچھ ملازمین کو محدود مفت بجلی ضرور ملتی ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن وقت پر ہوگا، الیکشن کروانے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے، الیکشن تاریخ پر سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی احترام کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ سنجیدہ ہے، دہشت گردی اور حساس معاملات دیکھ کر نادرا رولز میں ترمیم کی، نادرا کے معاملات بڑی حد تک ملک کی سیکیورٹی سے متعلق ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مایوسی پھیلانا درست نہیں،زراعت، معدنیات اور آئی ٹی کے شعبے میں بہت صلاحیت ہے،آئی ٹی،میڈیکل ، سیاحت اور دفاعی پیداوار پر کام کر رہے ہیں، ملک کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔

Comments are closed.