حکومت نے 16ماہ میں کسی سیاسی مخالف کو جیل بھیجا نہ ناجائز تنگ کیا،وزیر اعظم

51 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت نے 16ماہ میں کسی سیاسی مخالف کو جیل بھیجا نہ ناجائز تنگ کیا،وزیر اعظم شہباز شریف کا قومی اسمبلی کے الوداعی خطاب میں دعویٰ سیاسی مخالف کو ناجائز تنگ کرنا نہ ہمارا کبھی شیوہ تھا نہ ہے. اور نہ ہوگا.

شہبازشریف نے کہا ایک پارٹی کے لیڈر کو سزا ملی ہمیں اس پر خوشی نہیں ہے،کسی کی سزا پر مٹھائی بانٹنےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کہا نگران وزیراعظم کے لیے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے کل ملوں گا، آئین کی رو سے ہمارے پاس مشاورت کے لیے 3 دن ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ابتدا میں چیلنجز تھے، مشکلات سامنے آئیں، پچھلی حکومت کی ناکامیوں کا بوجھ ہم پر آن پڑا، سیلاب نے صوبہ سندھ ، بلوچستان اور کے پی کے بعض حصوں کو نقصان پہنچایا۔

ملک پر مہنگائی کا عزاب مسلط کرنے والی حکومت کے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی کارکردگی بتانے کی بجائے آخری خطاب کا بیشتر حصہ سابق حکومت پر الزام تراشیوں پر مبنی تھا ہر ناکامی سابق دور پر ڈالتے رہے.

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف سے کیےگئے معاہدے کو تار تار کردیا گیا، خارجہ محاذ پر اس حکومت نے ہمارے دوست ممالک اور برادر ممالک کے ساتھ تعلقات کو مجروح کیا، چین جیسے دوست کے خلاف پراپیگنڈا کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان اور چین کے تعلقات میں ضعف آیا.

شہبازشریف نے کہا سائفر کے جھوٹ اور ڈرامے نے جلتی پر تیل کا کام کیا، دوست ممالک کے ساتھ جو رویہ روا رکھاگیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، قرض لے لے کر پوری دنیا کے آگے ہماری گردن کو جھکا دی گئی.

وزیراعظم نے کہا پاکستان کے انتہائی اہم داخلی معاملات پر اس طرح اس حکومت نے اقدامات کیےکہ جس سے ملک میں بدترین فضا پیدا ہوئی، ایک زہریلا پراپیگنڈا کیاگیا،
انہوں نےکہا کہ سوائے ایک دو کو چھوڑ کر سب کو چور اور ڈاکو کہا گیا، ہم نے اقتدار سنبھالا تو سر منڈاتے ہی اولے پڑے.

اس حکومت کے دور میں گندم کی پیداوار میں کمی ہوئی، اربوں ڈالر خرچ کرکے باہر سے گندم منگوانا پڑی، پہلے چینی کو ایکسپورٹ کیا گیا پھر امپورٹ کیا گیا،اربوں ڈالر پاکستان کے اس طرح دریا برد کیےگئے،اس زمانے میں روپےکی قدر ڈالر کے مقابلے میں نیچے جا رہی تھی، پوری اپوزیشن کو دیوار سے لگانےکی کوشش کی گئی۔

وزیراعظم نےکہا کہ دہشت گردی میں اس ملک نے بڑی قیمت ادا کی ہے، سب سے زیادہ اس قربانی میں صوبہ کے پی ، بلوچستان ، سندھ اور پنجاب نے حصہ ڈالا، سیاسی اکابرین بچے شہید ہوئے، 80 ہزار پاکستانیوں نے جام شہادت نوش کیا، یہ معمولی بات نہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مخلوط حکومت میں شامل تمام پارٹیز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اپوزیشن لیڈر، چیئرمین پی اے سی اور تمام پارٹیز کے قابل احترام ارکان کا شکرگزار ہوں، آج رات صدر مملکت کو اس ایوان کی تحلیل کی سمری بھیج دوں گا۔

Comments are closed.