بھارت بھر میں چار روز سے جاری بارشوں سے ہلاک افراد کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی

46 / 100

فائل:فوٹو

نئی دہلی: بھارت بھر میں چار روز سے ہونے والی بارشوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی۔دریائے جمنا میں پانی کی سطح بلند ہونے پر سیلابی ریلہ رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا اور دارالحکومت تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جمنا میں پانی کی سطح آج دن میں 208.62 میٹر تھی کیونکہ ہریانہ میں ہتھنی کنڈ بیراج سے دریا میں پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ پانی کی موجودہ سطح خطرے کے نشان سے تین میٹر اوپر ہے۔

جس پر نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے مرکز میں بی جے پی کی حکومت سے دریا میں پانی چھوڑنے پر احتجاج کرتے ہوئے دریا میں مزید پانی نہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم مرکز میں بی جے پی کی حکومت نے جواب دیا کہ بیراج سے اضافی پانی نہ چھوڑا تو ڈیم ٹوٹ جائے گا۔

یاد رہے کہ نئی دہلی کے اس بار ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کی 15 سالہ حکمرانی کو پچھاڑ دیا تھا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ مودی سرکار اپنی بدترین شکست کا بدلہ سیلابی پانی دہلی میں چھوڑ کر لے رہی ہے۔

سیلابی پانی نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر اور اسمبلی ہال سے صرف 350 میٹر کی دوری پر ہے۔ بھارتی دارالحکومت میں معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔

دوسری جانب ریاست ہماچل پردیش میں مزید بارشوں کی وجہ سے ہریانہ بیراج بھر گیا۔ مون سون بارشوں نے پہاڑی ریاست میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ کئی گھر گر گئے اور پل بہہ گئے۔

بھارت بھر میں چار روز سے ہونے والی بارشوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی۔ مقبوضہ کشمیر میں دو بھارتی فوجی سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے جن کی لاشیں مل گئیں۔

Comments are closed.