راولپنڈی اسلام آباد میں 600 سے زائدغیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹیاں

58 / 100

فوٹو: فائل

آمنہ جنجوعہ

اسلام آباد: راولپنڈی اسلام آباد میں 600 سے زائدغیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹیاں کام کررہی ہیں، یہ انکشاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی میں کے اجلاس میں کیاگیا ہے۔

چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں انکشافات کئے ، یہ اجلاس کمیٹی نزعت پٹھان کی زیر صدارت سی ڈی اے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔

اسلام آباد میں 150، راولپنڈی میں 318 باقی دیگر سوسائٹیز فتح جنگ اور اٹک کے علاقوں میں ہیں،اسلام آباد کے سارے نالے سیوریج کے نالے بن چکے ہیں،کمیٹی نے سی ڈی اے بورڈ میں ایک انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کا نمائندہ شامل کرنے کی سفارش کر دی۔

اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل نے بتایا کہ جڑواں شہروں میں 600 سے زائد،غیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹیاں ہیں اسلام آباد میں 150، راولپنڈی میں 318 فتح جنگ اور اٹک میں 100 کے قریب غیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹیاں ہیں۔

ارکان کمیٹی نے کہا کہ غیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹیاں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں،سی ڈی اے ہاتھ پر ہاتھ رکھے خاموش تماشائی بنا ہوا ہے،سمندر پار پاکستانیز جعلی سوسائٹیوں کے ہاتھوں لٹ رہے ہیں۔

چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ سی ڈی اے غیرقانونی سوسائٹیوں کیخلاف کیا کررہا ہے،سی ڈی اے غیرقانونی سوسائٹیوں کی فہرست جاری کرے،اشتہار کے ذریعے عوام کو غیرقانونی سوسائٹیوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔

ہاوسنگ سوسائٹیوں سے ماحولیات کو ناقابل تلافی نقصان ہورہا ہے،ڈی جی ای پی اے فرزانہ الطاف نے کہا کہ ہاوسنگ سوسائٹیوں سے ماحول جاتی رپورٹ طلب کرلی ہیں،ایک ہفتے میں ماحولیات پر پورا نہ اترنے والی سوسائٹیوں کی دیئے جائیں گے۔

سی ڈی اے کا مارگلہ ہلز ہائیکنگ ٹریلز پرلائٹس لگانے سے انکار

کمیٹی میں مارگلہ ہلز پر لائٹس لگانے کے معاملہ پر بحث میں سی ڈی اے کی جانب سے مارگلہ ہلز ہائیکنگ ٹریلز لائٹس لگانے سے انکار کر دیا گیا۔

چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں روڈ ایریا پر لائٹس لگانی چاہیے زیادہ تر لوگ اسلام آباد کا ویو دیکھنے جاتے ہیں۔کچھ جانور روشنی سے ڈرتے ہیں۔بہت سارے لوگ وہاں جا کر بیٹھتے ہیں ان پر حملے بھی ہوتے ہیں۔

چیئرپرسن کمیٹی کووائلڈ لائف حکام نے بتایا کہ ٹریلز پر دن کے اوقات میں بے شمار لوگ جاتے ہیں۔سڑک پر رات کے اوقات میں روشنی ہوتی ہےہمارے پاس عملے کے کمی ہے مگر پیٹرولنگ کی جاتی ہےایف نائن پارک اور نیشنل پارک میں واضح فرق ہے۔

ایف نائن پارک میں تو بچیوں کے ریپ ہوتے ہیں، چیئرپرسن کمیٹی

چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ ایف نائن پارک میں تو بچیوں کے ریپ ہوتے ہیں۔رکن کمیٹی صابر قائم خانی نے کہا کہ کہیں بھی یہ نہیں لکھا کہ نیشنل پارک میں عوام نہیں جا سکتی۔

چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ اس سال آگ لگانے کے واقعات میں بھی کمی آئی ہے مارگلہ ہلز پر ہم نے دفعہ 144 نافذ کی۔اس بار خلاف ورزی کرنے والوں کو صرف جرمانہ نہیں کیا گیا انہوں جیل بھیجا گیا۔

ہم نیشنل پارک کی فینسنگ کرنے جا رہے ہیں موسمیاتی تبدیلیوں کے پاس کوئی وسائل نہیں ہیں۔سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ اسلام آباد میں 63 ہاوسنگ اسکیمز ہیں،سی ڈی اے نے 43 ہاوسنگ سوسائٹیوں کو این او سی جاری کیا ہے، 10 اسکیمز کےا این او سی منظوری کے عمل میں ہے، انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی سی ڈی اے کی کسی کمیٹی کا حصہ نہیں۔

غیرقانونی تعمیرات کی اجازت سی ڈی اے دیتی ہے، رومینہ خورشید

رکن کمیٹی رومینہ خورشید نے کہا کہ غیرقانونی تعمیرات کی اجازت سی ڈی اے کی جانب سے دی جاتی ہے،سی ڈی اے تعمیرات کی اجازت دے کر معمولی جرمانہ کردیتا ہے،کمیٹی نے سی ڈی اے بورڈ میں ایک انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کا نمائندہ شامل کرنے کی سفارش کر دی ہے۔

ای پی اے حکام نے کہا کہ 3 کروڑ 30 لاکھ کا ایک نجی ساوسنگ سوسائٹی کو جرمانہ ہوا ہے نجی ہاوسنگ سوسائٹیاں سیوریج سوسائٹیز نالوں میں پھینک رہی ہیں ،اس وقت اسلام آباد میں کچرا پھینکنے کی کوئی سائٹ نہیں ہے،جہاں جس کا دل چاہ رہا ہے وہاں کچرا ڈال رہا ہے،اسلام آباد کے سارے نالے سیوریج کے نالے بن چکے ہیں۔

اس موقع پر رکن کمیٹی شاہد رحمانی نے کہا کہ ایف نائن پارک میں جا کر دیکھیں بدترین صورتحال ہےایف نائن پارک میں آنے والا پانی ای سیکٹر کے نالوں کا ہے،نالے صاف کرنا ای پی اے کا کام نہیں سی ڈی اے کا کام ہے۔

Comments are closed.