پاکستان اور آئی ایم ایف 9 ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے پر متفق

51 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف 9 ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے پر متفق ہوگئے۔ آئی ایم ایف پریس ریلیز کے مطابق معاہدے کی حتمی منظوری ایگزیکٹو بورڈ سے لی جائے گی.

اعلامیہ کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کی طرف سے معاہدے کی حتمی منظوری جولائی کے وسط میں دیے جانے کا امکان ہے، معاہدے کے تحت ہو جانے کی صورت میں پاکستان کو تقریبا 3 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسٹاف لیول معاہدہ معاشی استحکام میں معاون ثابت ہوگا، آئی ایم ایف ترجمان کے مطابق پاکستانی عوام کو خوراک سمیت مہنگائی کا سامنا ہے، معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گا۔

اعلامیہ کے مطابق معاہدہ پاکستان میں مالی نظم وضبط کاباعث بنے گا۔ معاہدہ پاکستان میں ٹیکسز کی آمدن بڑھائے گا، جس سے عوام کی ترقی کیلئے فنڈنگ بڑھ سکے گی۔اسٹینڈبائی ارینجمنٹ سے پاکستان کو دیگر ممالک، عالمی اداروں سے مالی سپورٹ ملے گی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ معاہدے سے توانائی کی اصلاحات یقینی بنائی جائیں گی، معاہدےمیں ایکسچیج ریٹ مارکیٹ کے حساب سے مقرر کیا جائے گا، پاکستانی کو سیلاب سمیت کئی بیرونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ مشکل حالات میں پروگرام کی بروقت اور کامیابی سے تکمیل اہم ہوگی۔

اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ سرمایہ کاری فریم ورک مضبوط بنانا پروگرام کا حصہ ہے، سرکاری اداروں کی گورننس میں بہتری پروگرام کاحصہ ہے، توانائی شعبے میں بروقت سالانہ ٹیرف ری بیسنگ سمیت اقدامات کیے جائیں گے۔

اسٹیٹ بینک مہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات جاری رکھے گا، اسٹیٹ بینک مکمل مارکیٹ بیسڈایکسچینج ریٹ کیلئے پرعزم ہے، نئے بجٹ سے جی ڈی پی کا 0.4 فیصد کے مساوی پرائمری سرپلس حاصل ہوگا۔

Comments are closed.