ارشد شریف قتل کیس،چیئرمین پی ٹی آئی سمیت پانچ افراد کو تحقیقات میں شامل کرنے کی استدعا مسترد

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:سپریم کورٹ میں سینئر صحافی ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا جس میں کہا گیا کہ عدالت کینیا اور یو اے ای سے معاہدوں کیلئے اٹارنی جنرل کی مہلت دینے کی استدعا منظور کرتی ہے۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی سمیت پانچ افراد کو تحقیقات میں شامل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل نے کینیا اور یو اے ای سے باہمی قانونی تعاون کے معاہدے سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا۔

اٹارنی جنرل کے مطابق اور یو اے ای سے باہمی قانونی تعاون کے معاہدوں کیلئے مزید وقت لگے گا، کینیا اور یو اے ای سے معاہدوں کیلئے اٹارنی جنرل کی مہلت دینے کی استدعا منظور کی جاتی ہے۔

عدالت نے اپنے تحریری حکم نامہ میں کہا کہ ارشد شریف کی دوسری اہلیہ جویریہ صدیق کے وکیل نے اقوام متحدہ سے تعاون لینے بارے آگاہ کیا،ارشد شریف کی والدہ کے وکیل شوکت عزیز صدیقی نے پانچ افراد کو شامل تفتیش کرنے کی درخواست کی۔

سپریم کورٹ معاملے کی تحقیقات میں صرف سہولت کاری کر رہی ہے، سپریم کورٹ کسی شخص کو شامل تفتیش کرنے کا نہیں کہہ سکتی، ارشد شریف کے والدہ کے وکیل کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے نمٹائی جاتی ہے، جن افراد کو شامل تفتیش کرنا ہے اس کی درخواست جے آئی ٹی کو دی جاسکتی ہے، کیس کی مزید سماعت جولائی میں ہوگی۔

Comments are closed.