جسٹس مظاہر نقوی کے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس تحقیقات کے لیے پی اے سی کو ارسال

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے جسٹس مظاہر نقوی کے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس تحقیقات کے لیے پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کو بھیج دیا۔رکن اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ معزز جج بتائیں کہ انہوں نے کہاں سے جائیداد بنائی، ٹیکس کتنا دیا۔

قومی اسمبلی اجلاس ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی زیر صدارت شروع ہوا، جس میں سردار ایاز صادق نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جسٹس مظاہر علی نقوی کے آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس تحقیقات کے لیے پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کو بجھوایا جائے۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ معزز جج صاحبان پر کافی انگلیاں اْٹھ رہی ہیں۔ ایک جج صاحب کی وجہ سے عدلیہ کی بدنامی ہو رہی ہے۔ معزز جج مظاہر علی نقوی کو بتانا چاہیے کہ ان کے ذرائع آمدن کیا تھے۔ معزز جج بتائیں کہ انہوں نے کہاں سے جائیداد بنائی، ٹیکس کتنا دیا۔ ایف بی آر کے اکاوٴنٹنٹ جنرل اور آڈیٹر جنرل اس معاملے کی تحقیقات کریں۔

ایازصادق نے نکتہ اعتراض پر مزید کہا کہ جج مظاہر علی اکبر نقوی کے حوالے سے بارز نے ریفرنس بھی دائر کردئیے ہیں، اس ریفرنس پر سپریم کورٹ میں کچھ نہیں ہو رہا۔ پی اے سی آڈٹ اور نگرانی پارلیمان اور قائمہ کمیٹیوں کا اختیار ہے۔ پی اے سی 15 روز میں آڈٹ کروا کر رپورٹ پیش کرے۔

ڈپٹی اسپیکر نے جسٹس مظاہر علی نقوی کا آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس تحقیقات کے لیے پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کو بھیج دیا۔

Comments are closed.