حکومت سے مزاکرات ناکام، تحریک انصاف 14 مئی الیکشن کےلئے سپریم کورٹ چلی گئی

51 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: حکومت سے مزاکرات ناکام، تحریک انصاف 14 مئی الیکشن کےلئے سپریم کورٹ چلی گئی،پی ٹی آئی نے مزاکرات ختم نہ ہونے کے باوجود عدالت عظمی میں مزاکرات نتیجہ خیز نہ ہونے کی رپورٹ جمع کرادی۔

عدالت میں جمع کرائی گئی استدعا میں کہاگیاہے کہ تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم نے عدالتی گائیڈ لائن پر مزاکرات کئے مگر نتیجہ نہیں نکلا، جس کے بعد سپریم کورٹ سے پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے 4 اپریل کے حکم نامے کے من و عن نفاذ کی استدعا کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ میں جمع کی گئی پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے 19 اپریل کے اپنے حکم نامے میں سیاسی جماعتوں کے مابین مذاکرات کے ذریعے انتخابات کے انعقاد کے لائحہ عمل کی تیاری کی تجویز دی تھی۔

تحریک انصا ف نے دستور سے انحراف کی راہ روکنے کے لیے عدالتی فیصلے کی روشنی میں 14 مئی کو انتخابات کا انعقاد لازم ہے.

تحریک انصاف نے عدالت میں کروائی گئی یقین دہانی کی روشنی میں خصوصی مذاکراتی کمیٹی قائم کی، کمیٹی وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی، مرکزی سینئر نائب صدر چوہدری فواد حسین اور سینیٹر علی ظفر پر مشتمل تھی۔

جمعیت علمائے اسلام کے علاوہ پی ڈی ایم اتحاد میں شامل پیپلز پارٹی ، ن لیگ ، ایم کیو ایم اور ق لیگ نے بھی اپنے نمائندے نامزد کیے ۔ پی ڈی ایم کی کمیٹی وزیر ِخزانہ اسحاق ڈار ، سینیٹر یوسف رضا گیلانی ، ویزرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر تجارت نوید قمر اور دیگر پر مشتمل تھی۔

درخواست میں کہا گیا کہ تحریک انصاف اور پی ڈی ایم اتحاد کی مذاکراتی ٹیموں نے پوری نیک نیتی سے 27 ، 28 اپریل اور 2 مئی کو بات چیت کی، اس بات چیت کے نتیجے میں فریقین کے مابین تین نکات پر اتفاقِ رائے ہوا۔

فریقین متفقہ طور پر سمجھتے ہیں کہ سیاسی جماعتوں کے مابین مذاکرات اہم ہیں اور تمام سیاسی تنازعات کا حل سیاسی جماعتوں کے پاس ہے۔فریقین سمجھتے ہیں کہ پوری نیک نیتی سے بات چیت اور ایسے حل کے دریافت کی کوشش کریں گے.

جو عوام کے حق میں اور آئین و قانو ن کے دائرہ کے اندر ہو، فریقین کے مابین اتفاق ہوا کہ بات چیت کوتاخیری حربے کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔

فریقین اس بات پر بھی متفق ہیں کہ اس گفتگو کے سپریم کورٹ کے 4 اپریل کے حکم نامے پر اس وقت تک کوئی اثرات مرتب نہیں ہو ں گے جب تک دونوں کے مابین آئینی حدود کے اندر کوئی معاہدہ طے پاکر رو بہ عمل نہیں ہو جاتا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف ابتدا میں یہ سمجھتی تھی کہ اسمبلیوں کے انتخابات 90 روز ہی میں منعقد ہونے چاہیئں،معزز عدالت پنجاب کے انتخابات کے لیے 14 مئی کی تاریخ مقرر کرچکی ہے،ا س تاریخ کو انتخابات کا انعقاد آئینی تقاضا ہے جسے فریقین کی رائے سے بدلنا ممکن نہیں۔

اسی حوالے سے پی ڈی ایم اتحاد سے بھی آئین پر عمل کرنے اور 14 مئی کو پنجاب میں انتخاب کے انعقاد کے حوالےسے سپریم کورٹ کے حکم نامے پر عمل درآمد کی التماس کی گئی ہے۔

Comments are closed.