وزیراعظم شہبازشریف عید کے دن سینٹرل جیل لاہور پہنچ گئے، ازخود نوٹس پر تنقید

50 / 100

لاہور: وزیراعظم شہبازشریف عید کے دن سینٹرل جیل لاہور پہنچ گئے، ازخود نوٹس پر تنقید کی اور سوال کیا کہ جیل کے مسائل پر کتنے سو موٹو لئے گئے.

جیل کے دورے کے موقع پر وزیراعظم نے قیدیوں سے ملاقات بھی کی اور قیدیوں میں تحائف تقسیم کیے۔ انہوں نے جیل اسپتال کا بھی دورہ کیا۔

دورے کے دوران وزیراعظم شہبازشریف کو جیل انتظامیہ نے بریفنگ دی۔ شہباز شریف نے جیل میں واش روم بہتر کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مجھے بتائیں جیل میں کن چیزوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جب جیل میں تھا پرندوں کے لیے پانی رکھتا تھا، میں دوسری بار اس جیل میں چھ ماہ رہا، میری دعا ہے کہ قیدی یہاں سے بہترپاکستانی بن کر جائیں۔

شہبازشریف نے کہا مجھے علم ہے کہ بعض کیسز میں تاخیر ہوتی ہے، مجھے علم ہے کہ جیل کے اندر عید کے کیا معنی ہیں، میں بھی قید میں رہا ہوں اپنوں سے دوری کیا ہوتی ہے احساس ہے، میرے دورے کا مقصد جیل میں قیدیوں کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔

جیل کے دورے کے موقع پر خاتون نے وزیرعظم کو پولیس سےمتعلق شکایت کی اور کہا کہ میرے بیٹے کو مارا گیا، شوہر کو بھی جیل میں ڈال دیا گیا۔وزیراعظم نے انتظامیہ کو خاتون کی شکایت پر انکوائری کی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے جیل دورے کے موقع پر خواتین قیدیوں کے بھی مسائل سنے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے جیل اسپتال اور دیگر شعبوں کا دورہ کیا، ڈاکٹر سے قیدی مریضوں کے مسائل سے متعلق دریافت کیا۔

شہباز شریف نے بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں قیدیوں کے مسائل معلوم کیے، چیف سیکرٹری پنجاب اور جیل حکام سے میٹنگ کی، جیلوں میں بیت الخلا کی صورتحال انتہائی خراب ہے، قیدیوں کے نہانے اور کپڑے دھونے کا نظام بھی خراب ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قیدیوں کے ساتھ انصاف اور بہتری کے لیے کتنے سوموٹو لیے گئے؟ جیلوں میں ہزاروں قیدی ایسے ہیں جن کی فوری رہائی ہوسکتی ہے، سوموٹو ان ہی کاموں کے لیے ہے جہاں مفاد عامہ ہو جڑا ہو.

Comments are closed.