عمران خان کی 121 مقدمات میں کارروائی روکنے کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر

53 / 100

فائل:فوٹو
لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی 121 مقدمات میں کارروائی روکنے کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پیشی کے لئے لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے۔جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل 2 رکنی بنچ عمران خان کی 121 مقدمات کے انداراج کیخلاف درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔

سماعت کے آغاز پر عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان کے خلاف نئے مقدمات درج ہو رہے ہیں، ریاست کی مشینری کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے،عمران خان کے خلاف 140 سے زائد مقدمات ہیں، عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ہے، پولیس کو عدالت میں آ کر بتانا چاہیے کہ کیا گرفتاری ضروری ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان کے خلاف تمام مقدمات میں مدعی پولیس ہے، پولیس سٹیشنز کو سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے استعمال کر رہا ہے، قانون کے مطابق گرفتاری کیلئے وجوہات کا بتانا ضروری ہوتا ہے، اتنے زیادہ مقدمات کو فیس کرنا ممکن نہیں ہے، کل عمران خان نے 9 مقدمات میں ضمانت کے لیے اسلام آباد پیش ہونا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رمضان کا مہینہ مکمل ہو رہا ہے پھر عید ہے اور عدالتیں بند ہوں گی، اطلاعات ہیں کہ آخری عشرے اور عید کے قریب زمان پارک میں آپریشن ہو سکتا ہے۔

دریں اثنا عمران خان روسٹرم پر آ گئے اور عدالت سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’آخری بار آپ نے آپریشن روکا تھا لیکن پولیس نے گھر توڑ پھوڑ کر دیا، مجھے انفارمیشن ہے کہ عید پر زمان پارک آپریشن دوبارہ ہوگا، مجھے خوف ہے وہاں خون ہوگا، میں اس لئے آپ کو کہ رہا ہوں کہ عدالت پولیس آپریشن سے روکے‘۔

انہوں نے کہا کہ علی زیدی کے ساتھ بھی ایسا ہوا اسے پکڑ لیا گیا، انہوں نے عید کی چھٹیوں میں آپریشن پلان کیا ہوا ہے، یہ الیکشن ہارنے سے ڈرے ہوئے ہیں یہ مجھے صرف جیل نہیں نیں ڈالنا چاہ رہے یہ مجھے ختم کرنا چاہ رہے ہیں، پہلے بھی حملہ ہوا اور اللہ نے مجھے بچا لیا، پلیز آپ انہیں آپریشن کرنے سے روکیں۔

لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی 121 مقدمات میں کارروائی روکنے کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ، وزارت قانون، دفاع، سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب، اینٹی کرپشن، نیب، ایف آئی اے، وزیر اعظم، پیمرا اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ملک میں مجھ پر 121 ایف آئی آر درج کی گئیں، مقدمات کوئٹہ، کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں درج کئے گئے ہیں، تحریک انصاف کے سپورٹرز کو نظربند اور گرفتار کیا جا رہا ہے، نگران صوبائی حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیاں کی گئی ہیں۔

عمران خان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ درخواست کے فیصلے تک تمام مقدمات میں کارروائی روکنے کا حکم دیا جائے، پہلے سے درج مقدمات میں تادیبی کارروائی سے روکا جائے، عدالت بغیر نوٹس فوجداری کارروائی کرنے سے روکنے کا حکم جاری کرے۔

Comments are closed.