مودی حکومت کی ناقص پالیسیاں،بھارتی کسان پھر سراپا احتجاج بن گئے

45 / 100

فائل فوٹو

نئی دہلی: بھارتی کسان مودی حکومت کی وعدہ خلافیوں اور ناقص پالیسیوں کے خلاف ایک بار پھر سراپا احتجاج ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق بھارت میں کسانوں نے بی جے پی حکومت کی جانب سے وعدے پورے نہ کیے جانے پر مظاہرے شروع کردیے اور پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے دارالحکومت نئی دہلی میں داخل ہو گئے۔

ملک کے مختلف علاقوں سے ہزاروں کسان احتجاجی ریلیوں کی شکل میں دارالحکومت کے قریب جمع ہونے کے بعد اکٹھے ہوکر نئی دہلی میں داخل ہو گئے، تاہم حفاظتی اقدامات کے تحت پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹیں کسانوں کا احتجاج نہ روک سکیں۔

بھارتی کسانوں کی نمائندہ تنظیموں کی جانب سے پیداوار کے لیے کم از کم امدادی قیمت کی ضمانت اور قرضوں کی معافی سمیت دیگر مطالبات کیے گئے تھے، تاہم حکومت نے بیشتر مطالبات مانتے ہوئے اقدامات کا وعدہ کیا تھا۔ کسان مظاہرین کا کہنا ہے کہ 8 ماہ گزرنے کے باوجود حکومت وعدے پورے کرنے میں ناکام ہے۔

کسان مظاہرین نے دارالحکومت میں احتجاج کے دوران جھنڈے اور بینرز تھام رکھے تھے جبکہ شرکا وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اپنے مطالبات کے لیے بھارتی کسانوں نے تقریباً ایک سال تک مسلسل احتجاج کرکے حکومت کو مذاکرات کرنے پر مجبور کردیا تھا جب کہ 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر بی جے پی حکومت کے متنازع زرعی قوانین کے خلاف مظاہرین نئی دہلی کے لال قلعہ میں داخل ہوگئے تھے، جہاں انہوں نے اپنا پرچم لہرا دیا تھا۔

Comments are closed.