عجلت میں آئے فیصلے میں نقائص ہیں،فوادچودھری

45 / 100

اسلام آباد:تحریک انصاف کے رہنماء فواد چودھری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عجلت میں فیصلہ جاری کیا، اس میں کئی غلطیاں ہیں۔۔ پہلے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ کچھ اور تھا پھر وزیر قانون کی خواہش پر تبدیل کیا گیا۔۔ الیکشن کمیشن نے پی ڈی ایم کے ٹول کے طور پر کام کیا۔۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عجلت میں فیصلہ سنایا اور الیکشن کمشنر سے حکمران اتحاد کے وفد کی ملاقات کے بعد فیصلہ آیا۔ عجلت میں آئے فیصلے میں نقائص ہیں۔۔ وزیر قانون کی خواہش پر الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ تبدیل کیا اور فیصلے کی جو کاپی دی گئی اس کی ایک لائن میں تبدیلی کر کے رات فیصلہ ویب سائٹ پر ڈال دیا گیا۔۔

فواد چودھری نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور سندھ کے اراکین پر ریفرنس دائر ہو چکا ہے کیونکہ پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے پر سندھ اراکین کے دستخط بھی ہیں جبکہ الیکشن کمیشن سندھ کے اراکین پر کیسز ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پی ڈی ایم کے ٹول کے طور پر کام کیا.

انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف تادیبی کارروائی کے لیے قانون کا استعمال کریں گے۔ کل تحریک انصاف الیکشن کمیشن کے باہر بھرپور احتجاج کرنے جا رہی ہے لیکن الیکشن کمیشن کے کارنامے سے حکومت خوش ہے۔۔چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ پر ریفرنس فائل ہوچکا ہے۔۔

فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے دوران برطانیہ میں مقیم خاتون کا بیان چلوایا گیا جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ میں محب وطن پاکستانی ہوں اور مجھے فیصلے میں غیر ملکی ظاہر کیا گیا۔ میں الیکشن کمیشن کے خلاف قانونی چارہ گوئی کا حق رکھتی ہوں۔

Comments are closed.