قیمتیں بڑھنے اور مہنگائی پر میں اور نواز شریف بے بس ہوگئے، فضل الرحمان
بنوں: مولانا فضل الرحمان نے بنوں میں میڈیا سے گفتگو میں کمر توڑ مہنگائی، ڈالر کی اونچی اڑان، عوام کی سخت مشکلات پر بات کرنے کی بجائے جمعیت کانام لے کر پی ٹی آئی سربراہ اور کارکنوں کو ڈرانے کی کوشش کرتے ہوئے کہایہ تتلیاں ہیں۔
مولانا فضل الرحمان غصے میں بولتے رہے اور عمران خان کے حوالے سے کہا کہ میں نے حکومت سے کہا ہے اگر وہ پاکستان کے معززین کو جیلوں میں ٹھونستے ہیں تو اس کو بھی جیل میں ڈالا جائے، شہباز شریف غیر ضروری شرافت دکھا رہے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی عمران خان اور یوتھیوں کو کھلی دھمکیاں، کہا ہم آپ کے لیے زمین اتنی گرم کردیں گے کہ یوتھیوں کے نرم تلوے اس پر نہیں رکھے جاسکیں گے۔
انھوں نے کہا وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کو حرکت میں لانا چاہیے، اس کے خلاف اتنے بڑے بڑے کیسز پڑے ہیں، عمران خان اپنی حدود میں رہو، انھوں نے کہاباجوڑ میں باجوڑ میں ایک سال کے اندر 16 علما شہید کیے گئے۔
مولانافضل الرحمان جو کہ خود حکومت میں ہیں نے سوال کیا کہ قیام امن کے دعوؤں کے باوجود ان حالات سے کیوں دوچار ہیں؟ امن کے مذاکرات بھی ہو رہے ہیں اور اس دوران ہمارا خون بھی بہہ رہا ہے۔
جے یوآئی کے امیر نے کہا، ہمیں بتائیں قاتل کون ہے ورنہ ریاستی ادارے قتل کی ذمہ داری قبول کریں، ہر شہری کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، ہم اداروں کو طاقت ور دیکھنا چاہتے ہیں۔
مولانا نے کسی کانام لئے بغیرکہا دینی مدرسے کی کوئی قدر و قیمت نہیں؟ دینی مدارس کو دہشت گردی کا مرکز کہا جارہا ہے، اسی مدارس کے علما سے تعاون اور انہی کو دہشت گرد بھی کہا جارہا ہے۔
حکمران اتحاد کے اہم رہنما نے کا ہم آئین اور ملک کے ساتھ کھڑے ہیں، کیا ملک اور آئین کے ساتھ کھڑا ہونا ہمارا جرم ہے، یہ اپنی سیاست کے اندر ہمیں ذبح کر رہے ہیں ایسا نہیں چلے گا، ہمارے علما کرام کے قاتلوں کا نام بتایا جائے۔
انھوں نے جمعہ کے خطبات میں شمالی وزیرستان میں ہونے والے واقعے کی علما کرام بھرپور مذمت کریں، اتوار والے دن باقاعدہ صوبے میں مظاہرے ہوں گے، ہم ملک میں افراتفری نہیں چاہتے۔
ہم تو پنجاب کے ضمنی الیکشن کے نتائج سے حیران ہیں
جے یو آئی کے امیر نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کا خاتمہ کرکے ہم نے پاکستان کو بچایا ہے، عمران خان کے تین ٹکڑوں کے بیانات سامنے آچکے ہیں، ہم تو پنجاب کے ضمنی الیکشن کے نتائج سے حیران ہیں۔
انھوں نے کہا عمران خان کے خلاف ہوتے تو ضمنی انتخابات کے نتائج کے خلاف بھی اٹھ کھڑے ہوتے، 2018 کے انتخابات میں جو دھاندلی ہوئی ہمیشہ اس کے خلاف آواز بلند کی ہے، آج کاغذ لہراتا ہے اور لوگ بیوقوفوں کی طرح اس کے پیچھے دوڑ رہے ہوتے ہیں۔
مولانا نے کہا جن کے خلاف جہاد ہونا چاہیے وہ کہتا ہے جہاد لڑ رہا ہوں، یہ الٹی گنگا بہہ رہی ہے، ضمنی الیکشن کے نتائج پر خوشی، جب پتا چلا فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے والا تو الیکشن کمیشن مستعفی ہوجائے۔
چیئرمین پی ڈی ایم نے کہا قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے، عدالت یہ حق نہیں چھین سکتی، شہری ملک تباہ کرنے کے لیے عمران خان کا ساتھ نہ دیں، تمہاری اقتدار میں آنے کی خواہش پوری نہیں ہوگی، ہم تمہارے آقاؤں کو بھی جانتے ہیں۔
مہنگائی سے متعلق سوال پر کہا پہلی میٹنگ میں کہا تھا قیمتیں مت بڑھاؤ، جب سب لوگوں نے ایک رائے دی توقیمتیں بڑھنے اور مہنگائی پر میں اور نواز شریف بے بس ہوگئے، فضل الرحمان نے کہا کہ مہنگائی کا مجھے احساس ہے۔
انھوں نے کہا کوئی شک نہیں مہنگائی روز بڑھ رہی ہے اور میں پریشان ہوں، ان حالات میں کرب کا شکار ہوں، عام آدمی کو ریلیف دینا چاہتے ہیں،مگر یہ نہیں بتایا کہ دے کیوں نہیں رہے۔
Comments are closed.