اگر5 ارکان غائب ہوئے تو پرویزالہٰی وزیراعلیٰ کیسے بنیں گے؟ رانا ثنااللہ

53 / 100

لاہور: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں اگر5 ارکان غائب ہوئے تو پرویزالہٰی وزیراعلیٰ کیسے بنیں گے؟ رانا ثنااللہ نے کہاہمارے پاس 180 اور ان کے188ارکان ہیں۔

لاہور میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ میڈیا سےگفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک پاگل شخص جیت کربھی کہہ رہا ہے دھاندلی ہوئی، کیا 20کی 20سیٹیں جیتوگے توپھرشفاف الیکشن ہوں گے؟

انھوں نے کہاکہ اپنا گھٹیا پن اس سے چھپائے نہیں چھپتا، جب تم حکومت میں تھے تو تم نے الیکشن میں دھاندلی کروائی، جب تم حکومت میں تھے توتم نے الیکشن کا عملہ اغوا کروایا

رانا ثنااللہ نے کہا ضمنی الیکشن میں کسی بھی الیکشن عملے کواغوا نہیں کیا گیا، اس کے باوجود تم الیکشن کمشنرکی ذات کونشانہ بنارہے ہو۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن کے دوران مسلم لیگ ن جن امیدواروں کو نامزدکیا ان پر گزشتہ حکومت کی کارکردگی کابوجھ تھا۔ آئندہ الیکشن میں بہترامیدواروں کا انتخاب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تم اداروں سے دھونس، بلیک میلنگ کرکے اپنی بات نہیں منوا سکتے ،مسلم لیگ (ن) اس مہم جوئی کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتی ہے، اداروں کے خلاف گھٹیا گفتگو کی جا رہی ہے۔

رانا ثناللہ کو ہم اس حوالے سے بھرپورجواب دیں گے، چیف الیکشن کمشنراوران کے تمام ممبران پر پوری قوم کو اعتماد اور انکے ساتھ کھڑے ہیں، ہم توہارنے کے باوجود الیکشن کمیشن پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ ہوا ہے، اس لیے ایسی گفتگو کر رہا ہے، آج اس نے بے معنی اورآوارہ قسم کی گفتگوکی گئی۔ یہ آدمی ہروقت اداروں کے خلاف الزام لگاتا ہے۔

یہ تاریخ کا پہلا الیکشن ہے جس میں کوئی جانی ومالی نقصان نہیں ہوا۔ہم اس کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، ادارے جھوٹے بدمعاش کے چکروں میں نہ آئیں، جب اس کوسختی سے ہینڈل کیا گیا تو پھر ڈی چوک سے ہی تقریر کر کے چلا گیا تھا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج سے 15 دن پہلے ایک خاتون کے خلاف ہم نے شواہد پیش کیے تھے، القادرٹرسٹ کی زمین پر50ارب کی رشوت وصول کی گئی۔

ایک بار پھرانہوں نے کہا کہ دعوے سے کہتا ہوں عمران خان نے چیف الیکشن کمشنرسے چور دروازے سے ملاقات کرنے کی کوشش کی، جب چیف الیکشن کمشنرنے ملاقات سے انکار کیا تو اس طرح کی گفتگو شروع کر دی۔

جاوید لطیف کی پریس کانفرنس سے متعلق جواب دینے سے گریز

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جو بھی اتحادی جماعتیں فیصلہ کریں گی وہی فیصلہ ہو گا، بعض دوستوں کی رائے تھی بدبخت، پاگل شخص کو بھی مبارکباد دی جائے، جس طرح آج گفتگوکی گئی اس کے بعد مناسب نہیں سمجھا۔

انھوں نے کہا شہبازشریف نے ہمیشہ نوازشریف کواپنا قائد سمجھا، اگرعمران خان الیکشن کے لیے مخلص ہوتا تو پہلے وفاق، پنجاب، خیبرپختونخوا کی حکومت چھوڑتے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا اگرہم کل کو الیکشن کا اعلان کردیتے ہیں تو پھریہ کہے گا پہلے چیف الیکشن کمشنر کو تبدیل کرو، یہ نوجوانوں کو گمراہ اورقوم کوتقسیم کرنا چاہتا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران میاں جاوید لطیف کی پریس کانفرنس سے متعلق رانا ثناء اللہ نے جواب دینے سے گریز کیا اور اتنا کہہ دیا چھوڑو یار کوئی اور بات کرو۔

انہوں نے کہا کہ فری اینڈ فیئرالیکشن کرانا (ن) لیگ کی جیت ہے، آئندہ بھی الیکشن شفاف ہوگا، کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔ عمران خان کو ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنی پڑے گی۔

رانا ثناللہ نے کہا پنجاب میں ان کے پاس 188 ارکان ہیں، ہمارے پاس 180 ہیں۔ صرف پانچ لوگوں کا فرق ہے۔ 22 جولائی کو وزارت اعلیٰ ملنا اتنا آسان نہ ہوگا۔ اگر اس دن 5 لوگ غائب ہوگئے تو پرویز الٰہی اگلے وزیراعلی نہیں بن پائیں گے۔

Comments are closed.