ملٹری کورٹس کیلئے سیاسی اتفاق رائے کرنا ہوگا،ترجمان پاک فوج
اسلام آباد( ویب ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ فوجداری نظام دہشتگردوں کو سزائیں دینے میں ناکام رہا ہے۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد اتفاق رائے سے فوجی عدالتیں بنیں، پارلیمنٹ نے دو سال کیلئے فوجی عدالتوں کو توسیع بھی دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملٹری کورٹس فوج کی خواہش نہیں بلکہ قومی ضرورت تھیں، پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا تو فوجی عدالتیں کام جاری رکھیں گی، دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کیا فوجداری نظام موثر ہو گیا؟ کیا اب ہمارا فوجداری نظام دہشتگردوں سے نمٹ لے گا؟
ترجمان پاک فوج نے یہ بھی کہا کہ 4 سال میں فوجی عدالتوں کے پاس 717 کیسز آئے، فوجی عدالتوں کو مقدمات طویل مرحلے کے بعد آتے ہیں۔
فوجی عدالتوں نے دہشتگردوں اور انکے ہینڈلر پر خوف طاری کیا اور انکی وجہ سے دہشت گردی میں نمایاں کمی ہوئی۔ چار سال میں ملٹری کورٹس نے 646 کیسز کے فیصلے کیے
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ، ملٹری کورٹس نے 345 مجرمان کو موت کی سزا سنائی، فوجی عدالتوں سے سزا ملنے پر صرف 56 مجرمان کو پھانسی ہوئی
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں میں بھی ملزمان کو صفائی کا موقع ملتا ہے، اچھا ہے کہ سویلین کورٹس سزاوٴں کو دیکھ لیتی ہیں، فوجی عدالتیں قائم رکھنی ہیں تو سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنا ہو گا۔
Comments are closed.