وفاقی کابینہ کا آخری اجلاس، سرکاری ملازمین کو اعزازیہ نہیں ملے گا
اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس اصغر خان کیس سے اظہار لا تعلقی، قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کردی گئی،تمام وفاقی ملازمین کو اعزازیہ نہ دینے کا فیصلہ
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایات کا جائزہ گیا،وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ کابینہ کا اصغر خان کیس سے کوئی تعلق نہیں۔اصغر خان کیس میں تحقیقاتی اور پراسیکیوشن ادارے قانون کے مطابق کارروائی کریں ۔
اجلاس میں وزارت خزانہ،ایف بی آر ، پلاننگ کمیشن اور بجٹ سازی میں حصہ لینے والے 12ہزار ملازمین کو 3بنیادی تنخواہ کے برابر اعزازیہ دینے کی منظوری دی، اس بات کا فیصلہ ہوا کہ وفاق کے تمام ملازمین کو اعزازیہ نہیں دیا جاسکتا۔
12ہزار ملازمین کو 3ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر اعزازیہ دینے پر 3ارب روپے خرچ ہوں گے،ڈرگ کورٹ بلوچستان کے چیئرمین اور ممبر انجینئرنگ سی ڈی اے تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔
،متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی موخر متعلقہ وزارت کے سینئر جوائینٹ سیکرٹری کو متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کا اضافی چارج دینے کی منظوری دی،یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن کے نئے بورڈ آف ڈائریکٹر کی بھی منظوری۔
،کابینہ نے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اتھارٹی قائم کرنے کی منظوری دیدی،،کابینہ نے ای سی سی اور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے گزشتہ اجلاسوں میں کئے فیصلوں کی توثیق کی۔
،ایڈیشنل سیکرٹری شیر افگن خان کی او جی ڈی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں بطور ڈائریکٹر نامزدگی، پورٹ قاسم ٹرمینل ایل این جی پر قائم کمیٹی کی سفارشات منظور، عمل درآمد کیلئے معاملا بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھیج دیا۔
Comments are closed.