امریکی فوج عراق سے نکل جائے،عراقی پارلیمنٹ،امریکی سفیرکی طلبی،احتجاج
فوٹو : فائل
بغداد(ویب ڈیسک)ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی بغداد میں امریکی حملے میں ہلاکت پر امریکی سفیر کی عراقی دفتر خارجہ طلبی اور احتجاج کیا گیا عراقی پارلیمنٹ نے امریکی افواج کو عراق سے نکلنے کی قرارداد منظور کرلی۔
عراقی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس میں نگران عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کا کہنا تھا کہ امریکا سے تعلقات عراق کی خودمختاری سے مشروط ہیں، جنرل قاسم سلیمانی کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ مجھ سے ملنے آئے تھے۔
عادل عبدالمہدی نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کا قتل کسی طرح عراق کے مفاد میں کہہ کر پیش نہیں کیا جاسکتا لہٰذا عراقی پارلیمنٹ غیر ملکی فوجوں کے انخلاء کا اقدام کرے، اندرونی و بیرونی مشکلات کے باوجود غیر ملکی فوجوں کا انخلاء عراق اور امریکا کے مفاد میں ہوگا۔
وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کی تقریر کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے امریکی فوج کے عراق سے انحلاء کی قرار داد منظور کرلی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہتھیاروں پر ریاستی اجارہ داری اور عراق میں موجود تمام غیر ملکی افواج کی موجودگی کے اختتام کو یقینی بنائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں منظور کی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ حکومت امریکی افواج سے ملنے والی معاونت کی درخواست منسوخ کرے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عراقی وزارت خارجہ نے عراق میں متعین امریکی سفیر کو طلب کرکے جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیا کے کمانڈر ابومہدی المہندس کے قتل پر احتجاج کیا۔
عراقی وزارت خارجہ کے مطابق امریکی سفیر کو کہا گیا ہے کہ امریکا کا یہ عمل عراق کی خودمختاری اور عالمی قوانین کے ان تمام معیارات کی صریح خلاف ورزی ہے جو 2 ملکوں کو ایک دوسرے کی سرزمین پڑوسی ممالک پر حملے کے لیے استعمال کرنے سے روکتے ہیں۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو امریکا نے عراقی ائیرپورٹ پر حملہ کر کے ایران کی القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیا کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کو ہلاک کر دیا تھا۔
Comments are closed.