بھارتی انتخابات کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کا متبادل نہیں، او آئی سی کا دوٹوک مؤقف

بھارتی انتخابات کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کا متبادل نہیں، او آئی سی کا دوٹوک مؤقف
52 / 100 SEO Score

فوٹو : سوشل میڈیا

نیویارک :اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں مقبوضہ کشمیر کی سنگین سیاسی اور سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کی صدارت او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور یوسف ایم نے کی۔ پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، نائیجر اور آذربائیجان کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی، جبکہ کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں پر مشتمل ایک وفد نے بھارتی قبضے کے تحت عوام کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے بھارتی مظالم کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے ظالمانہ قوانین، جبر اور آبادیاتی تبدیلیوں کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر ممکن نہیں۔

طارق فاطمی نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ سیاسی قیدیوں کی رہائی ممکن ہو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کی جائیں۔

اجلاس میں او آئی سی وزرائے خارجہ نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور بھارتی جارحیت، لائن آف کنٹرول پر حملوں اور اشتعال انگیز بیانات کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔ شرکا نے حالیہ جنگ بندی کا خیر مقدم کیا اور ثالثی کی کوششوں کو سراہا۔

دفتر خارجہ کے مطابق او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری کریک ڈاؤن، 2800 سے زائد کشمیریوں کی گرفتاری، گھروں کی مسماری اور علیل کشمیری رہنما شبیر شاہ کی رہائی نہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں ہزاروں سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی گرفتاریوں کے ساتھ ساتھ سری نگر جامع مسجد اور عیدگاہ میں مذہبی اجتماعات پر پابندی کی بھی مذمت کی گئی۔

او آئی سی نے ایک بار پھر 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات اور آبادیاتی تبدیلیوں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انتخابات کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتے۔

بھارتی انتخابات کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کا متبادل نہیں، او آئی سی کا دوٹوک مؤقف

Comments are closed.