ایمان مزاری اور ہادی علی چھٹہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت مل گئی

ایمان مزاری اور ہادی علی چھٹہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت مل گئی
53 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

پشاور ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ایڈووکیٹ ہادی علی چھٹہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی ہے۔

ایمان مزاری اور ہادی علی چھٹہ کی راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کی۔ اس موقع پر ایمان مزاری کے وکلا عطاء اللہ کنڈی، جہانزیب محسود، طارق افغان اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے دونوں درخواست گزاروں کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دیتے ہوئے متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایات جاری کیں۔

وکیل درخواست گزار عطاء اللہ کنڈی ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ایمان مزاری اسلام آباد کی وکیل اور سماجی کارکن ہیں، جن کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا: "یہ دونوں وکیل ہیں؟” جس پر وکیل نے جواب دیا کہ "جی دونوں درخواست گزار وکیل ہیں اور عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔” چیف جسٹس نے مزید پوچھا کہ "آپ پہلی بار پشاور آئی ہیں؟” ایمان مزاری نے جواب دیا: "جی، میں پہلی بار پشاور ہائی کورٹ میں آئی ہوں۔”

چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے: "چلو آپ ایف آئی آر کے بہانے پشاور تو آئیں، آپ لوگ تو ویسے بھی خیبرپختونخوا نہیں آتے۔”

اس پر وکیل ایمان مزاری، عطاء اللہ کنڈی ایڈووکیٹ نے کہا کہ "ایمان مزاری خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مظلوم لوگوں کی آواز ہے۔”

عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد ایمان مزاری اور ہادی علی چھٹہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی۔

ایمان مزاری اور ہادی علی چھٹہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت مل گئی

Comments are closed.