صدر مملکت آصف علی زرداری نے انسدادِ دہشت گردی ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی

صدر مملکت آصف علی زرداری نے انسدادِ دہشت گردی ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی
53 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2025 پر دستخط کر دیے ہیں۔ ایوان صدر سے جاری اعلامیے کے مطابق نیا قانون پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے اور سیکیورٹی اداروں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے اہم پیش رفت ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ترمیمی قانون میں شفافیت اور احتساب کے ساتھ ساتھ عدالتی نگرانی اور حفاظتی اقدامات کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ اس کے استعمال میں توازن قائم رہے۔ مزید یہ کہ بل میں تین سالہ سن سیٹ کلاز رکھا گیا ہے تاکہ قانون کی مدت محدود رہے اور ضرورت کے مطابق نظر ثانی کی جا سکے۔

انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل کی اہم شقیں

بل کے متن کے مطابق:

  • ٹھوس شواہد کے بغیر کسی شخص کو حراست میں نہیں لیا جا سکے گا۔

  • زیر حراست شخص کو 3 ماہ سے زائد رکھنے کے لیے معقول جواز لازمی ہوگا۔

  • ترمیم کے تحت سیکشن 11 فور ای میں تبدیلی کی گئی ہے۔

  • مسلح افواج یا سول آرمڈ فورسز کسی بھی شخص کو 3 ماہ تک حفاظتی حراست میں رکھنے کی مجاز ہوں گی۔

  • ملکی سلامتی، دفاع اور امن و امان کے لیے کسی بھی شخص کو حراست میں لیا جا سکے گا۔

  • اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ جیسے سنگین جرائم میں ملوث افراد کو بھی حراست میں رکھنے کی اجازت ہوگی۔

  • حراست کی مدت آئین کے آرٹیکل 10 کے تحت 3 ماہ سے بڑھائی جا سکے گی۔

  • زیر حراست شخص کے خلاف تحقیقات مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (JIT) کرے گی۔

  • ترمیمی بل تین سال کے لیے نافذ العمل ہوگا۔

پارلیمنٹ سے منظوری اور اپوزیشن کا ردِعمل

چند روز قبل سینیٹ نے قومی اسمبلی سے منظور ہونے والا یہ بل پاس کیا تھا۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اس کی مخالفت کی۔
جے یو آئی (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ نے بل کی منظوری کو "آئین اور جمہوریت کے منہ پر طمانچہ” قرار دیا تھا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے انسدادِ دہشت گردی ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی

Comments are closed.