پختونخوا حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ کا ملبہ خود بھی اٹھائے،خواجہ آصف

42 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف پاکستان فرنٹ لائن پر لڑ رہا ہے۔ پختونخوا حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ کا ملبہ خود بھی اٹھائے۔ جنرل باجوہ، بانی پی ٹی آئی اور جنرل فیض نے طالبان کو پاکستان میں بسانے کا فیصلہ کیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ہم نے شروع کی تھی، مشرف نے دہشتگردی کے خلاف جنگ نہیں کی تھی، امریکا نے دہشتگردی کا نام لیکر عراق، لیبیا اور افغانستان میں جنگ لڑی، ہم سب سے زیادہ دہشتگردی کا شکار ہیں، اگر ہم نے دہشتگرد کو امریکا کے حوالے کیا تو کیا ہوا؟۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان فرنٹ لائن پر لڑ رہا ہے، افغانستان میں امریکا نے ہائی ٹیک اسلحہ چھوڑا، اب امریکا اگر اسلحہ واپس لے رہا ہے تو اچھی بات ہے، امریکی اسلحے سے دہشتگردی میں اضافہ ہوا۔
ملکی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین نے مفاہمت کی کوئی بات کی؟ تین چار مرتبہ یہ وفاق پر حملے کر چکے ہیں اور عید کے بعد دوبارہ حملے کا کہہ رہے ہیں، اب مفاہمت کے بجائے مزاحمت کی سیاست ہوگی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پختونخوا حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ کا ملبہ خود بھی اٹھائے، پارا چنار کے حالات سب کے سامنے ہیں وہ تو ہمارے زیر انتظام نہیں، جنرل باجوہ، بانی پی ٹی آئی اور جنرل فیض نے طالبان کو پاکستان میں بسانے کا فیصلہ کیا، یہ تینوں کا مشترکہ فیصلہ تھا، اسمبلی کی کارروائی میں میرا موٴقف موجود ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے پہلے یہاں خطوط بازی کی اور پھر عالمی درجہ دیا، خطوط کا حشر جو پہلے ہوا وہ ہی اب ہوگا، عمران خان کو کوئی سیاسی نہیں بلکہ جادو ہی مشورہ دے سکتا ہے، پرویز خٹک کو صوبے سے وفاق میں لانے کے بعد خیبرپختونخوا میں لوٹ مار کی گئی۔

Comments are closed.