یورپی ممالک سے ملاقات کے بعد یوکرینی صدر زیلنسکی امریکہ کے ساتھ معدنیات معاہدہ کیلئے آمادہ

50 / 100

فوٹو : فائل

لندن : یورپی ممالک سے ملاقات کے بعد یوکرینی صدر زیلنسکی امریکہ کے ساتھ معدنیات معاہدہ کیلئے آمادہ ہو گئے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی ڈانٹ ڈپٹ کے باوجود ان کہنا امریکہ کے ساتھ معدنیات کے معاہدہ پر آمادہ ہیں اورزیلنسکی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مجھے یقین ہے امریکا کے ساتھ تعلقات جاری رہیں گے۔

یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ امریکا بھی معدنیات کے معاہدے کیلئے تیار ہوگا، اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی ناخوشگوار ملاقات میں امریکی صدر کے سخت رویہ کا سامنا کرنا پڑا بلکہ انھیں وائٹ ہاؤس سے نکال دیا گیا تھا.

امریکی صدر ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے جھگڑے کے بعد لندن میں یورپی ممالک کے 18 سربراہان مملکت کا یوکرین کی حمایت میں اجلاس ہوا۔

یورپی رہنماوں کے اجلاس میں یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کے علاوہ کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور دیگر یورپی سربراہان سمیت نیٹو کے سیکریٹری جنرل، یورپی کمیشن اور یورپین کونسل کے صدور شریک ہوئے

برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ، فرانس اور دیگر ممالک یوکرین کے ساتھ جنگ روکنے کے منصوبے پر کام کریں گے، جسے امریکا کے سامنے پیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یورپ اور امریکا کو ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، یورپ کی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ یہ براعظم امریکا کے ساتھ مل کر کام کرے۔

کیئر اسٹارمر نے کہا کہ اجلاس میں شریک سربراہان نے اتفاق کیا ہے کہ جب تک جنگ جاری ہے یوکرین کو فوجی امداد جاری رکھی جائے گی، روس پر اقتصادی دباؤ میں اضافہ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو یوکرین کی سلامتی کے لیے دفاعی کوششیں بڑھانی ہوں گی، یوکرین کی سلامتی میں ہی پورے براعظم یورپ کا استحکام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت یوکرین کو یوکے ایکسپورٹ فنانس کے ایک اعشاریہ چھ ارب پاؤنڈ استعمال کرنے کی اجازت دے گی.

Comments are closed.